[ad_1]
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ مقامی انتظامیہ افسران کے ذریعے ان کے اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت کے حلف نامے پر دستخط نہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ پنجاب کے مختلف ڈویژنوں کے کمشنرز ہمارے اراکین قومی اسمبلی اور اراکین صوبائی اسمبلی کو فون کر کے پی ٹی آئی میں شمولیت کے حلف نامے پر دستخط نہ کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ انہیں شہباز شریف اور مریم نواز کی جانب سے وزارتوں اور دیگر لالچوں کی پیش کش کر رہے ہیں اور دعویٰ کیا کہ ان کے پاس کمشنرز کے نام اور ثبوت موجود ہیں۔
عمرایوب کا کہنا تھا کہ یہ ان سرکاری ملازمین کے لیے ایک واضح تنبیہ ہے جو غیر قانونی کام کر رہے ہیں، میں ان لوگوں کے نام سامنے رکھ کر شرمندہ کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ بحیثیت قائد حزب اختلاف آپ کے خلاف عدالتوں میں ذاتی طور پر مقدمات شروع کروں گا اور عدالتوں میں آپ کا پیچھا کروں گا، شہباز شریف اور مریم نواز کو شرم آنی چاہیے، انہوں نے اپنا سبق نہیں سیکھا ہے۔
[ad_2]
Source link