ٹرمپ نے جو بائیڈن کو امریکی تاریخ کا بدترین صدر قرار دیا اور ان کی اوپن بارڈر پالیسی کو ملک کے مسائل کی جڑ کہا۔ انہوں نے امریکہ کو عالمی مذاق کا مرکز قرار دیا
ڈونلڈ ٹرمپ / آئی اے این ایس
واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں امریکی تاریخ کا “بدترین صدر” قرار دیا۔ ٹرمپ نے بائیڈن کی “اوپن بارڈر پالیسی” کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان کی قیادت نے امریکہ کو عالمی سطح پر مذاق کا نشانہ بنا دیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر متعدد پوسٹس میں ٹرمپ نے موجودہ ملکی حالات کو “تباہی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ بائیڈن کی قیادت نے قومی سلامتی اور قیادت کو کمزور کیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بائیڈن کی ’اوپن بارڈر پالیسی‘ سے نہ صرف انتہا پسند اسلامی دہشت گردی میں اضافہ ہوگا بلکہ پرتشدد جرائم بھی بڑھیں گے۔
اپنی پوسٹس میں ٹرمپ نے مزید کہا، ’’انہوں نے اور ان کے اتحادیوں نے جو ہمارے انتخابات میں مداخلت کرتے رہے، اس ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔‘‘ ٹرمپ نے محکمہ انصاف، ایف بی آئی اور دیگر اداروں پر بھی شدید اعتراض کرتے ہوئے انہیں ’کرپٹ اور ناکام‘ قرار دیا۔ ان کے مطابق، یہ ادارے اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے بجائے سیاسی حملوں میں مصروف رہے۔
ٹرمپ نے کہا، ’’جب قیادت کمزور ہو اور سرحدیں کھلی ہوں، تو یہی انجام ہوتا ہے۔‘‘ اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے وعدہ کیا کہ ان کا انتظامیہ ملک کی کھوئی ہوئی طاقت کو بحال کرے گا۔ ٹرمپ نے کہا، ’’20 جنوری کو ملاقات ہوگی۔ امریکہ کو دوبارہ عظیم بنائیں۔‘‘ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو ریاستہائے متحدہ کے 47ویں صدر کے طور پر حلف اٹھائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔