تلخ حقیقت یہ ہے کہ بالی ووڈ کے سرکردہ اداکار، ہدایت کار اور فلمساز شاید ہی کبھی ملک میں ہو رہی کسی بھی اتھل پتھل، چاہے وہ بڑی ہو یا چھوٹی، کی تنقید کرتے ہیں۔ شاید وہ اپنے کیریئر کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔ ملک میں پھیل رہے فرقہ واریت پر مبنی واقعات کو بڑے پیمانہ پر رقم کیا گیا ہے، لیکن بالی ووڈ کی ملائی دار اوپری سطح بہت خاموش بیٹھی!
شکر ہے کہ حساس و جذباتی شعرا موجود تھے جنھوں نے سیاسی لیڈران اور سیاسی نتائج سے بے پروا ہو کر اپنے دل اور روح سے اپنی بات لکھی۔ آپ ذرا ساحر لدھیانوی کے ان سطور پر غور کریں…
مرے سرکش ترانوں کی حقیقت ہے تو اتنی ہے
کہ جب میں دیکھتا ہوں بھوک کے مارے کسانوں کو
غریبوں مفلسوں کو، بے کسوں کو، بے سہاروں کو
حکومت کے تشدد کو امارت کے تکبر کو
تو دل تابِ نشاطِ بزم عشرت لا نہیں سکتا
میں چاہوں بھی تو خواب آور ترانے گا نہیں سکتا’