آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کا فائنل مقابلہ جون 2025 میں انگلینڈ کے تاریخی میدان لارڈس پر کھیلا جائے گا، جنوبی افریقہ نے فائنل کے لیے اپنا برتھ حاصل کر لیا ہے، ہندوستان بھی فائنل کی دوڑ میں شامل ہے۔
وارانسی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، فائل تصویر@PMOIndia
ہندوستان میں کرکٹ شیدائیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ نئے سال میں ان کے لیے تفریح کے کئی مواقع میسر ہونے والے ہیں۔ 2024 میں ہندوستانی مینس ٹیم ٹی-20 عالمی کپ کی چمپئن بنی تھی، اور اب 2025 میں سبھی کی نظریں چمپئنز ٹرافی پر مرکوز ہیں۔ یہ ٹورنامنٹ پاکستان میں کھیلا جا رہا ہے، لیکن ہندوستان کے سبھی میچ دبئی (یو اے ای) میں کھیلے جائیں گے۔ 19 فروری سے 9 مارچ تک چلنے والے اس ٹورنامنٹ میں ہندوستانی ٹیم ’فیوریٹ‘ مانی جا رہی ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ یک روزہ عالمی کپ میں بغیر کوئی میچ ہارے فائنل میں پہنچنے والی ہندوستانی ٹیم آسٹریلیا سے ہار گئی تھی۔ اب روہت بریگیڈ کی کوشش ہوگی کہ وہ چمپئنز ٹرافی جیت کر اپنی جھولی میں مزید ایک آئی سی سی ٹرافی کرے۔
2025 میں آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کا فائنل بھی ہونا ہے۔ یہ مقابلہ 11 سے 15 جون کے درمیان ہوگا اور 16 جون کو ریزرو ڈے کی شکل میں رکھا گیا ہے۔ جنوبی افریقہ نے فائنل کے لیے اپنا برتھ حاصل کر لیا ہے اور دوسری ٹیم کے لیے ہندوستان، آسٹریلیا و سری لنکا کے درمیان مقابلہ ہو رہا ہے۔ ہندوستان کے لیے بارڈر-گواسکر ٹرافی کا پانچواں اور آخری ٹیسٹ میچ بہت اہم ہے جو کہ 3 جنوری سے 7 جنوری تک کھیلا جائے گا۔ ہندوستان کو ڈبلیو ٹی سی فائنل کی دوڑ میں برقرار رہنے کے لیے یہ ٹیسٹ میچ جیتنا ضروری ہے۔
ہر سال کی طرح 2025 میں آئی پی ایل اور ڈبلیو پی ایل بھی کھیلا جانا ہے۔ کرکٹ شیدائیوں کے لیے ٹی-20 فارمیٹ کا یہ ٹورنامنٹ ہمیشہ ہی تفریح سے بھرپور ہوتا ہے۔ انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) کا اٹھارہواں ایڈیشن 14 مارچ سے 25 مئی کے درمیان منعقد ہوگا۔ ویمنس پریمیر لیگ (ڈبلیو پی ایل) کی بات کریں تو یہ 21 فروری سے شروع ہوگا۔
اس سال خواتین کا یک روزہ عالمی کپ بھی ہونا ہے اور اہم بات یہ ہے کہ ٹورنامنٹ کا انعقاد ہندوستان میں ہی ہوگا۔ ہندوستان میں اس سے قبل 2013 میں خواتین کا یک روزہ عالمی کپ کھیلا گیا تھا۔ تب ممبئی میں کھیلے گئے فائنل مقابلے میں آسٹریلیا نے ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر خطاب پر قبضہ کیا تھا۔ اس بار ہندوستان کی خاتون کرکٹ ٹیم اپنی مضبوطی دعویداری پیش کر رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔