جسٹس سوریہ کانت نے کہا کہ ہم چل رہی بات چیت پر تبصرہ نہیں کریں گے۔ اگر ایسا کچھ ہوتا ہے تو سبھی فریق کے لیے قابل قبول ہے، تو ہمیں خوشی ہوگی۔ حال میں ہم صرف اپنے حکم پر عمل آوری کو لے کر فکرمند ہیں۔ ہندوستان کے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا کہ انہیں پنجاب کے ایڈوکیٹ جنرل کے ذریعہ کی گئی پیشکش پر کوئی ہدایت حاصل نہیں ہوئی ہے۔ عدالت نے سماعت کے بعد حکم میں میں کہا کہ پنجاب ریاست کے افسروں کی طرف سے ایک درخواست پیش کی گئی ہے جس میں مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے اضافی تین دن کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ حالات کو دیکھتے ہوئے اور انصاف کے مفادات کا خیال رکھتے ہوئے، ہم احکام پر عمل کرنے کے لیے تھوڑا اور وقت دینے کی اجازت دینے کو تیار ہیں اور سماعت 2 جنوری کے لیے طے کی گئی ہے۔
سماعت کے دوران پنجاب کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی ورچوئل طریقے سے پیش ہوئے تھے اور عدالت نے اگلی سماعت میں بھی ان کی موجودگی کی ضرورت بتائی ہے۔