وقت اپنی سُبک رفتاری سے رواں دواں ہے۔۔۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ ہر گزرتا برس گذشتہ تمام برسوں سے زیادہ برق رفتار نکلتا ہے۔۔۔ یوں چُٹکیوں میں دن ہفتوں، ہفتے مہینے اور بارہ مہینے ایک برس میں ڈھلتے ہی چلے جاتے ہیں۔۔۔ نہیں معلوم اس تیز رفتاری کی پیمائش کیوں کر ہو سکتی ہے کہ سائنسی بنیادوں پر تو سورج بھی اپنے وقت پر نکلتا اور ڈوبتا ہے، دن کی طوالت بھی اتنی ہی ہے کہ جتنی پہلے تھی، پھر یہ کوئی ہمارے ’احساس کی گھڑی‘ کا معاملہ لگتا ہے، جو ہمیں ایسا محسوس کراتا ہے کہ وقت بہت جلدی جلدی ہمارے ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے۔
ابھی کل ہی کی بات ہے کہ ہم اکیسویں صدی کو خوش آمدید کہہ رہے تھے اور یہ دیکھتے ہی دیکھتے 2005، سے 2010ء اور 2020ء اور یہ لیجیے اب ہم 2025ء کی دہلیز پر پہنچ چکے ہیں، یعنی یہ ’نئی صدی‘ بھی اب چوتھائی بیتی جائے ہے۔۔۔ اگلے برس یہ ربع صدی تمام ہوجائے گی۔
لوگ آتے اور جاتے رہیں گے، حالات اور واقعات بھی برپا ہوتے رہیں گے، کہیں ترقی تو کہیں تنزلی ہوگی، کسی کے لیے نویدِ مسرت ہوگی، تو کہیں کہرام برپا ہوگا اور کسی کے مسائل اور دکھوں کی شام ہونے میں نہیں آئے گی۔۔۔ اس برس قومی اور عالمی منظرنامے تک پہلو در پہلو کیا کچھ بیتا ہے ملاحظہ فرمائیے:
جنوری
یکم جنوری
موجودہ بنگلادیشی سربراہ محمد یونس کو سزا
یکم جنوری 2024ء کو لیبر قوانین کی خلاف ورزی پر 2006ء کے نوبیل انعام یافتہ بنگلادیشی ماہرمعاشیات محمد یونس کو چھے ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔
انھیں اِن الزامات کا سامنا اس وقت ہوا، جب وزیراعظم بنگلادیش شیخ حسینہ واجد انھیں اپنے سیاسی حریف کے طور پر دیکھ رہی تھیں۔ پھر 2024ء ہی میں وقت کا دھارا پلٹا اور قفس کی ہوا کھانے والے محمد یونس نے حسینہ واجد کی جگہ بنگلادیش کی حکومت سنبھالی، کہ طلبہ کی احتجاجی تحریک زور پکڑی اور حسینہ واجد کو ملک سے فرار ہونا پڑا اور اس طرح 2024ء کا پہلا دن محمد یونس کے لیے سختی لایا، لیکن اسی برس اقتدار کا ہما ان کے سر بیٹھا۔
فلسطینی شہادتوں کا المیہ جاری رہا!
2023ء میں شروع ہونے والے اسرائیلی درندگی کے سلسلے 2024ء میں بھی جاری رہے۔ یکم جنوری کو سال کے آغاز ہی کے موقع پر اسرائیلی بم باری سے 120 فلسطینی شہادتوں کا المیہ پیش آیا۔ پھر 12جنوری کو اسرائیلی کارروائیوں میں 151 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غزہ میں اسرائیلی بم باری کا خوں ریز سلسلہ کسی طور نہ تھما، یکم فروری 2024ء کو صرف ایک روز میں 268 فلسطینیوں کو قتل کیا گیا، جب کہ شام میں بم باری کرکے بھی آٹھ جانوں کا نقصان کیا گیا۔ ساتھ ہی غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے ویٹو کردی، جب کہ کئی مرتبہ ایک دن میں کیے جانے والے حملوں میں سیکڑوں فلسطینی شہید ہوتے رہے۔
ایسے ہی 26 فروری کو مزید 90 فلسطینی شہید ہوئے، صیہونی ریاست نے امداد لینے والوں تک نشانہ بنایا۔ دوسری طرف جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کرنے والے امریکا نے ازخود جنگ بندی کے ’اہم مرحلے‘ تک پہنچنے کا دعویٰ کیا، جو کھوکھلا ثابت ہوا۔ سال کے اوائل میں 2023ء سے جاری نسل کشی کے دوران شہدا کی مجموعی تعداد 29 ہزار 782 سے متجاوز کرگئی۔
2 جنوری
معمر سیاست دان سرتاج عزیز کی رحلت
دو جنوری 2024ء کو ملک کے معمر سیاست داں اور سابق وفاقی وزیرخزانہ سرتاج عزیزطویل علالت کے بعد 94 سال کی عمر میں داغ مفارقت دے گئے۔ 1929ء میں نوشہرہ (خیبر پختونخوا) میں آنکھ کھولنے والے سرتاج عزیز 1940ء سے مسلم لیگ کے سرگرم کارکن رہے، وہ 1985ء تا 1999ء سینیٹ کے رکن اور سابق وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کے قریبی ساتھیوں میں شامل تھے، اور ہمیشہ ان کی کابینہ کا حصہ رہے۔
3 جنوری
وزارت عظمیٰ کے لیے بلاول نام زَد
تین جنوری 2024ء کو پیپلزپارٹی کے اجلاس میں آصف زرداری نے وزارت عظمیٰ کے لیے بلاول بھٹو زرداری کا نام پیش کیا، جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔
بلاول نے کہا کہ اگر لوگ عوامی نمائندگی چاہتے ہیں، تو پیپلز پارٹی میدان میں موجود ہے، جو ملک کو سنوارنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ جنرل ضیا الحق نے مسلم لیگ (ن) کو مسلط کیا، تحریک انصاف اور ’ن لیگ‘ اشرافیہ کی جماعتیں ہیں۔ بلاول نے اگلے روز لاہور میں اظہار خیال کیا کہ رائے ونڈ والوں پر مصیبت آئے، تو انھیں دل کا دورہ پڑ جاتا ہے، لندن جاکر پناہ لیتے ہیں۔ سات جنوری کو ایک قدم اور آگے بڑھتے ہوئے گویا ہوئے ’جنرل ضیا کی وجہ سے پنجاب پر مسلط لوگوں کو گھر میں گھس کر ماریں گے۔‘‘
ایران میں دہشت گردی
ایران میں تین جنوری کو جنرل قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی کی منعقدہ تقریب میں دو دھماکوں کے بعد 103 افراد ہلاک اور 141 زخمی ہوگئے، ایرانی جنرل قاسم سلیمانی 2020ء میں بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔
5 جنوری
سینیٹ میں انتخابات کے التوا کی قرارداد
پانچ جنوری کو ایوان بالا (سینٹ) میں آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد منظور ہوئی، جو ایک آزاد رکن دلاور خان نے پیش کی، جس میں دہشت گردی اور ’کورونا‘ کے خطرات کو جواز بنایا، جس کو منظور کیا گیا، اس وقت ایوان میں 14 ارکان موجود تھے، اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے سینٹیر افنان اللہ نے قرارداد کی مخالفت کی اور کہا دوسری جنگ عظیم میں بھی ملتوی نہیں ہوئے۔ ایوان میں تحریک انصاف، پیپلزپارٹی، ق لیگ، ’باپ‘ اور آزاد ارکان قرارداد کے حمایت کنندگان میں شامل رہے۔ بعد ازآں پیپلز پارٹی نے انتخابات ملتوی کرنے کی مخالفت کی اور اس قرارداد کی حمایت کرنے والے اپنے رکن سے اس کی وضاحت طلب کی۔
7 جنوری
مولانا فضل الرحمٰن کا دورۂ افغانستان
سات جنوری 2024ء کو مولانا فضل الرحمٰن نے اپنے دورۂ افغانستان کے دوران افغان دارالحکومت کابل میں نائب وزیراعظم مولوی کبیر اہم سے ملاقات کی، جسے دوطرفہ تعلقات کی ایک کاوش قرار دیا گیا۔ افغان وزیر خارجہ نے بھی یہ امید ظاہر کی کہ دورے کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
8 جنوری
باجوڑ میں 6 اہل کار جاں بحق
آٹھ جنوری کو باجوڑ میں چھے پولیس اہل کار قتل کر دیے گئے۔ بتایا گیا کہ یہ اہل کار وہاں پولیو ٹیموں کے تحفظ کے لیے جاتے ہوئے نشانہ بنائے گئے۔
تاحیات نااہلی کا خاتمہ
آٹھ جنوری کو سپریم کورٹ نے تاحیات نا اہلی ختم کردی، جس سے سابق وزیراعظم نوازشریف اور جہانگیر ترین سمیت بہت سے امیدوار انتخابات کے لیے اہل ہوگئے۔ عدالت عظمیٰ کی سات رکنی بینچ نے نااہلی کی مدت پانچ سال کرنے کی منظوری دی، جس میں موجودہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ’چھے- ایک‘ کے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا۔
جنرل عاصم منیر کا دورۂ بحرین
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے آٹھ جنوری کو خلیجی ملک بحرین کا دورہ کیا اور اس دوران وہاں کی اعلیٰ قیادت سے اہم ملاقاتیں کیں، جس میں شاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ سے خصوصی بیٹھک ہوئی، جس میں باہمی دل چسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
9 جنوری
توشہ خانہ کیس میں فردِ جرم!
نو جنوری 2024ء کو سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی پر توشہ خانہ کیس میں فرد جرم عائد کی گئی۔ نیب عدالت نے یہ فرد جرم پڑھ کر سنائی، جس کا ملزمان نے انکار کیا۔
10 جنوری
جنرل پرویزمشرف کی سزائے موت بحال
10 جنوری کو سپریم کورٹ نے غداری کیس میں سابق صدر جنرل پرویزمشرف کی سزائے موت کا فیصلہ بحال اور خصوصی عدالت ختم کرنے کا لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ ورثا کے لیے اس فیصلے کے معاشی اثرات بھی ہوں گے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ 12 اکتوبر 1999ء (فوجی حکومت کا قیام) کی تحقیقات ہوتیں، تو تین نومبر 2007ء (ہنگامی حالت کا نفاذ) نہ ہوتا۔ چیف جسٹس نے پانچ منٹ کا وقفہ لیا، اس کے بعد آکر فیصلہ سنایا۔
11 جنوری
’متوقع چیف جسٹس‘ کا استعفا
گیارہ جنوری 2024ء کو سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر نقوی کے بعد ایک اور سینئر جج جسٹس اعجاز الاحسن نے بھی اپنے عہدے سے استعفا دے دیا، اس میں اہم بات یہ تھی کہ انھیں رواں سال 27 اکتوبر کو متوقع طور پر چیف جسٹس بننا تھا۔ وہ سپریم کورٹ میں اپنے عہدے پر موجود وہ آخری جج تھے، جو پانامہ بینچ کا حصہ رہے۔ وہ جسٹس مظاہر نقوی کو اظہارِوجوہ کے نوٹس کی بھی مخالفت کرتے رہے۔
12 جنوری
یمن: امریکی بم باری سے پانچ ہلاکتیں
12جنوری کو امریکا اور برطانیہ کی یمن پر بم باری، لڑاکا طیاروں، بحری جہازوں، آب دوزوں سے تین شہروں کو نشانہ بنایا۔ جس میں پانچ افراد جاں بحق ہوگئے۔ حملے میں نیدر لینڈ، آسٹریلیا اور کینیڈا کے علاوہ ہم سائے ملک بحرین نے بھی مدد فراہم کی، روس نے اس کارروائی کی مذمت کی، جب کہ اسپین، فرانس اس سے لاتعلق رہے، جرمنی، ڈنمارک، نیوزی لینڈ اور جنوبی کوریا نے حمایت کی۔ یمن میں ان حملوں کے خلاف ہزاروں مظاہرین نے احتجاج کیا۔
13 جنوری
تحریک انصاف کا بَلاّ چھِن گیا
13جنوری 2024ء کو آنکھ مچولی کے بعد بالآخر ’پاکستان تحریک انصاف‘ سے اس کا انتخابی نشان بلاّ چھین لیا گیا، جس کے بعد تحریک انصاف کے امیدواروں نے آزاد حیثیت میں انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا اور ان کے حمایت یافتہ امیدواروں کو جوتا، بینگن، وکٹ، فاختہ، سارس، بوتل، لیپ ٹاپ وغیرہ جیسے مختلف نشانات تفویض کیے گئے۔
16 جنوری
بلوچستان پر ایرانی حملہ، دو بچیاں شہید
16جنوری کو ایران نے بلوچستان پر میزائل حملہ کردیا، جس میں دو بچیاں شہید ہوگئیں، ایرانی حکام نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے اس کارروائی میں جیش عدل کے ٹھکانوں کو ڈرون اور میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
سرحد پار اس کارروائی پر پاکستانی وزارت خارجہ نے شدید احتجاج کیا، اپنا سفیر بلالیا اور ایرانی سفیر کو اسلام آباد سے بے دخل کر دیا۔
18 جنوری کو پاکستان کی جوابی کارروائی میں ایران میں متعدد دہشت گرد ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا، کہا گیا کہ ایران کو کئی بار بلوچ علاحدگی پسندوں کے حوالے سے بتایا، لیکن انھوں نے کچھ نہیں کیا، وہاں مارے گئے نو افراد غیر ایرانی تھے، اس دوران کسی شہری یا ایرانی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
20 جنوری
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی
بیس جنوری 2024ء کو کرکٹر شعیب ملک نے اچانک ’سوشل میڈیا‘ پر اداکار ثنا جاوید سے شادی کا اعلان کردیا، جس سے شائقین بھونچکا رہ گئے، شعیب ملک سے ہندوستانی ٹینس کھلاڑی ثانیہ مرزا نے خلع لے لی، جب کہ وہ ثانیہ مرزا سے پہلے بھی ایک بار رشتہ ازدواج سے منسلک ہوچکے، اس طرح یہ شعیب ملک کی تیسری اور ثنا جاوید کی دوسری شادی ہے۔
22 جنوری
ہندوستان میں رام مندر بن گیا!
22 جنوری کو ’ایودھیا‘ کہہ کر پکارے جانے والے فیض آباد میں بابری مسجد شہید کر کے تعمیر کیے گئے رام مندر کا افتتاح کر دیا، ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے ہاتھوں ہونے والے اس عمل میں اداکار امیتابھ بچن، عالیہ بھٹ، کترینہ کیف، بلے باز سچن ٹنڈولکر اور انیل کمبلے سمیت دیگر بہت سی نام ور شخصیات نے شرکت کی۔ 1992ء میں بابری مسجد شہید کرنے کے بعد رام مندر کی تعمیر حکم راں جماعت ’بی جے پی‘ کا ایجنڈا تھا۔ انھوں نے کشمیر کو ہندوستان میں ضم کرنے کی طرح اپنا یہ انتخابی وعدہ بھی پورا کیا۔
24 جنوری
پی پی (شہید بھٹو) کی انتخابی عمل سے رخصتی
24 جنوری 2024ء کو شائع ہونے والی ایک خبر میں یہ انکشاف ہوا کہ عام انتخابات کے لیے کاغذات نام زَدگی داخل کیے جانے کے تمام مراحل طے ہونے کے بعد جو صورت حال بنی ہے، اس میں پیپلزپارٹی (شہید بھٹو) پہلی بار انتخابی منظرنامے سے بالکل دور ہوگئی ہے۔ ورنہ اس سے پہلے مرتضیٰ بھٹو کی بیوی غنویٰ بھٹو کسی نہ کسی طور پر انتخابات میں اپنی جماعت کی شرکت یقینی بناتی رہی ہیں، لیکن مرتضیٰ کی بیٹی فاطمہ بھٹو اور بیٹے ذوالفقار جونیئر سیاست میں خاطرخواہ دل چسپی نہیں رکھتے، جس کے نتیجے میں یہ جماعت لاڑکانہ تک سے کسی امیدوار کو سامنے نہ لاسکی۔
سوشل میڈیا شیطانی قرار
اسلام آباد میں یوتھ کنونشن میں اظہارخیال کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے سوشل میڈیا کو شیطانی میڈیا قرار دیا اور کہا کہ اس کا مقصد معاشرے میں افراتفری اور مایوسی پھیلانا ہے۔
24 جنوری 2024ء کو منعقدہ اس تقریب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست کا محور طاقت ہے، جو حکومت میں ہے، وہ حکومت چھوڑنا نہیں چاہتا اور حکومت سے باہر بیٹھے سیاسی عناصر جلد از جلد اقتدار حاصل کرنے کے خواہاں ہیں، پارلیمان کی پانچ سالہ مدت کے دوران جمہوری طریقے سے حکومت یا اس کا سربراہ تبدیل ہو جائے، تو اسے سیاسی عدم استحکام سے تشبیہہ دینا منفی پروپیگنڈے کا حصہ ہے۔ جیسے ہی انتخابات کا عمل مکمل ہوا، نگراں حکومت اپنی ذمے داریوں سے سبک دوش ہو جائے گی۔ لوگ پانچ ہزار کے عوض اپنا ووٹ بیچے بغیر اپنے نمائندوں کا انتخاب احتیاط سے کریں۔
27 جنوری
ایران میں 9 پاکستانی مزدوروں کا قتل
27 جنوری کو ایران میں فائرنگ سے نو پاکستانی مزدور قتل کردیے گئے! ان تمام مزدوروں کا تعلق جنوبی پنجاب کے علاقے مظفر گڑھ سے تھا۔ پاکستانی محنت کشوں کو نامعلوم افراد نے ایرانی صوبہ سیستان میں نشانہ بنایا۔
30 جنوری
عمران خان کو 31 سال قید!
30 جنوری 2024ء کو سائفر کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 10، 10 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ بانی تحریک انصاف اور وائس چیرمین تحریک انصاف کو یہ سزا اڈیالہ جیل راول پنڈی میں خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذولقرنین نے سنائی۔
31 جنوری کو توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 14 سال قید سنائی گئی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے توشہ خانہ ریفرنس کیس میں 787 ملین روپے فی کس (مجموعی طور پر ایک ارب 57کروڑ 30 لاکھ) جرمانہ اور 10، 10 سال نااہلی کی سزا سنائی۔ تین فروری 2024ء کو غیرشرعی نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سات، سات سال قید کی سزا ہوئی۔
اڈیالہ جیل میں سنیئر سول جج قدر ت اللہ نے 14 گھنٹے سماعت کے بعد محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ دونوں پر پانچ، پانچ لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ فیصلے میں یکم جنوری 2018ء کے نکاح کو غیرقانونی قرار دیا گیا۔ سابق شوہر کا کہنا تھا کہ دھرنوں کے درمیان دونوں کے تعلقات استوار ہوئے۔ سابق شوہر خاور مانیکا نے 25 نومبر 2023ء کو خاور مانیکا نے دورانِ عدت نکاح کا کیس دائر کیا تھا۔ اس طرح عمران خان کی مجموعی سزا 31 سال اور بشریٰ بی بی کی 19 سال ہوئی۔
تحریک انصاف کی ریلی میں دھماکا، چار جاں بحق
تیس جنوری 2024ء کو سبی (بلوچستان) میں تحریک انصاف کی ریلی میں دھماکے میں چار افراد جاں بحق ہوگئے۔ انتخابی ریلی جناح روڈ سے گزرتے ہوئے نشانہ بنی، جس کے نتیجے میں موٹر سائیکلوں اور قریبی دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔ دوسری جانب ’مچھ‘ میں نو دہشت گرد ہلاک اور چار اہل کار اور دو شہری جان سے گئے۔
31 جنوری
بلوچستان میں 21 دہشت گرد ہلاک
اکتیس جنوری 2024ء کو بلوچستان کے علاقے مچھ میں سیکیوریٹی فورسز کی کارروائی میں 21 دہشت گرد ہلاک ہوگئے، یہ کارروائی صوبے میں قیام امن کے سلسلے میں کی گئی۔
فروری
04 فروری
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب پر جرمانہ
الیکشن کمیشن نے ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر چار فروری کو میئر کراچی مرتضیٰ وہاب پر 49 ہزار 900 روپے جرمانہ عائد کردیا، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر ضلع وسطیٰ سید حسن عباس جعفری کے حکم نامے کے مطابق میئر کراچی مرتضیٰ وہاب عام انتخابات کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے اور وہ اپنی پوزیشن واضح کرنے سے بھی قاصر رہے، لہٰذا ان کی مسلسل غیرحاضری کی وجہ وے سے ان پر جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے۔
05 فروری
تھانے پر حملہ، 10اہل کار جان سے گئے!
پانچ فروری 2024ء کو ڈیرہ غازی خان میں تھانے پر دہشت گردوں کے حملے میں 10 اہل کار جاں بحق ہوگئے۔ تھانے پر حملے میں مارٹر گنوں، دستی بموں کا استعمال کیا گیا، کارروائی کے دوران پولیس نے یرغمالیوں کو بازیاب کرایا، جس کے بعد دہشت گرد رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جنگل میں فرار ہوگئے۔ دہشت گردوں نے پہلے عمارت کی سیکیوریٹی پر تعینات اہل کاروں کو اسنائپر سے نشانہ بنایا، اس کے بعد اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے عمارت میں داخل ہوگئے۔ جاں بحق چھے اہل کاروں کا تعلق ضلعی پولیس، جب کہ چار کا تعلق ایلیٹ فورس کی صوابی پلاٹون سے ہے۔
07 فروری
بلوچستان میں 30 افراد جاں بحق
سات فروری 2024ء کو بلوچستان میں پشین اور قلعہ سیف اللّہ میں انتخابی دفاتر کے باہر دھماکے میں 30 جانیں تلف ہوگئیں، جب کہ 50 سے زائد لوگ زخمی ہوئے۔ پشین میں آزاد امیدوار کو نشانہ بنایا، جس میں 18 جانیں گئیں اور قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علمائے اسلام کے نام زَد امیدوار عبدالواسع کے انتخابی دفتر کے باہر دھماکے میں 12 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
08 فروری
آزاد امیدوار سرفہرست، لیکن وزیراعظم شہبازشریف!
آٹھ فروری 2024ء کو منعقد ہونے والے عام انتخابات کے مطابق مسلم لیگ (ن) 79، پیپلزپارٹی 54 اور 92 نشستیں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کے حصے میں آگئیں۔ انتخابی شکست کے بعد سراج الحق نے جماعت اسلامی کی امارت سے استعفا دے دیا، جب کہ حافظ نعیم الرحمٰن نے کراچی میں اپنی صوبائی نشست چھوڑنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اس نشست پر وہ فاتح نہیں۔ جماعت اسلامی کی شوریٰ نے اپنے امیر سراج الحق کا استعفا تو قبول نہیں کیا، لیکن رواں برس انھیں اگلی مدت کے لیے منتخب نہیں کیا گیا اور ان کی جگہ امیر کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کو مرکزی قیادت سونپ دی گئی۔
13 فروری کو پیپلزپارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، باپ اور دیگر اتحادی جماعتوں نے مسلم لیگ (ن) کے شہبازشریف کو وزیراعظم نام زَد کردیا۔ ابتداً پیپلزپارٹی نے وزارتیں لینے سے انکار کیا، 18 فروری کو بلاول نے پانچ سالہ قومی اسمبلی میں آخری دو سال کے لیے وزیراعظم بننے اور وزارتیں لینے کی پیش کش واپس بھی کی۔
20 فروری کو آصف زرداری کو صدر، شہبازشریف کو وزیراعظم، چیئرمین سینیٹ، پنجاب اور پختونخوا کے گورنر پیپلزپارٹی، بلوچستان، سندھ کے گورنر مسلم لیگ (ن) کے لانے پر اتفاق ہوگیا، بلوچستان میں پی پی اور مسلم لیگ (ن) کے وزائے اعلیٰ ڈھائی ڈھائی سال کے لیے ہونا طے ہوا۔ بعد ازاں سندھ میں متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے گورنر کامران ٹیسوری کو عہدے پر برقرار رکھنے کا فیصلہ ہوا۔
15 فروری
’’تحریک عدم اعتماد جنرل قمر باجوہ کے کہنے پر لائے!‘‘
15 فروری 2024ء کو ابھی انتخابی نتائج کی گرد بیٹھی بھی نہ تھی کہ جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے ایک انٹرویو میں یہ انکشاف کیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد اس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے کہنے پر لائے، وہ اس کے حق میں نہیں تھے۔ نیز ’آئی ایس آئی‘ چیف جنرل فیض حمید نے تمام جماعتوں کو یہ بتایا کہ کیا کرنا ہے، پیپلزپارٹی اور ’ن لیگ‘ نے اس پر تائید کی، میں انکار کرتا تو یہ کہا جاتا کہ میں نے عمران خان کو بچالیا۔
16 فروری
سندھ میں ’جی ڈی اے‘ کا احتجاج
16 فروری2024ء انتخابی نتائج کے خلاف‘ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس‘ (جی ڈی اے) نے جام شورو میں دھرنا دیا، جس میں فنکشنل لیگ کے سربراہ پیر پگاڑا، سابق وزیراعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم، جمعیت علمائے اسلام کے راشد سومرو، قوم پرست راہ نما ایاز لطیف پلیجو اور دیگر نے خطاب کیا۔
مقررین کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ سے سب نے چیزیں لیں، اگر عمران خان چور ہے تو سب چور ہیں۔ انٹرا پارٹی انتخاب جیسے تحریک انصاف نے کروایا، اسی طرح ن لیگ، پی پی پی اور فنکشنل لیگ نے بھی کروایا تھا۔ دوسری طرف تحریک انصاف نے الزام لگایا کہ85 نشستیں چھینی گئیں، اس لیے حزب اختلاف میں بیٹھیں گے۔
17 فروری
اعتراف: پہلے دھاندلی، پھر بہکائے جانے کا!
17 فروری کو کمشنر راول پنڈی لیاقت چٹھہ نے دھاندلی کا اعتراف کرتے ہوئے استعفا دے دیا اور کہا کہ خود کو پولیس کے حوالے کر رہا ہوں، مجھے پھانسی دے دی جائے۔ جعلی مہریں لگا کر ہارے ہوئے امیدواروں کو پچاس، پچاس ہزار کے فرق سے جتوایا گیا، ضمیر کی آواز پر خودکُشی کی کوشش بھی کی، پھر سوچا عوام کے سامنے سچ رکھتا ہوں۔
فوج نے انتخابات بالکل ٹھیک کرائے، فارم 45 اکھٹے کرلیں، نتائج واضح ہو جائیں گے۔ انھوں نے چیف جسٹس اور الیکشن کمشنر پر بھی اس عمل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔ جس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ الزام لگانا بہت آسان ہے۔ انتخابات سے میرا کوئی تعلق نہیں۔ دوسری طرف الیکشن کمیشن نے بھی تحقیقاتی کمیٹی بنا دی۔ 22 فروری 2024ء کو لیاقت چٹھہ نے معذرت کرتے ہوئے یہ موقف اپنایا کہ انھوں نے ایک سیاسی جماعت کے بہکانے پر بیان دیا تھا۔
پاکستان پریئمر لیگ 9کا افتتاح
17 فروری کو لاہور میں ’پی ایس ایل 9‘ کا آغاز ہوا، جس کی افتتاحی تقریب میں علی ظفر، آئمہ بیگ، عارف لوہار اور نوری بینڈ نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ اس روز کھیلے جانے والے میچ میں دفاعی چیمپئن لاہور قلندر کو اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہاتھوں آٹھ وکٹوں سے شکست کھانی پڑی۔
21 فروری
جان بچانے والی 146 دوائیں مہنگی!
21فروری 2024ء کو جان بچانے والی 146 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ حکام نے 262 ادویات کے نرخ بڑھانے کی سمری بھیجی تھی، جس میں سے 146 دواؤں کے نرخ بڑھائے گئے، جس میں سرطان، ویکسین اور اینٹی بائیوٹک دوائیں شامل ہیں۔
23 فروری
’’قرض نہ دیں!‘‘ عمران خان کا ’آئی ایم ایف‘ کو خط
23 فروری کو عمران خان نے بتایا کہ انھوں نے ’آئی ایم ایف‘ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ اگر انھوں نے پاکستان کو قرضہ دے دیا تو واپس کون کرے گا؟ ایسے حالات میں قرض ملنے سے ملک میں غربت بڑھے گی، جب تک سرمایہ کاری نہ آئی قرض بڑھتا چلا جائے گا۔
25 فروری
سندھ اور پنجاب کی صوبائی حکومتوں کا قیام
25فروری کو سندھ اسمبلی میں اویس شاہ اسپیکر اور نوید انتھونی ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے، 26 فروری مریم نواز پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ منتخب ہوئیں، جب کہ مراد علی شاہ تیسری بار وزیراعلیٰ سندھ منتخب ہوگئے۔ 27 فروری کو مراد علی شاہ نے وزارت اعلیٰ کا حلف اٹھالیا۔
26 فروری
اسرائیل کے خلاف امریکی فوجی کی خودسوزی
26 فروری 2024ء کو غزہ جنگ کے خلاف امریکا میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر امریکی فضائیہ کے ایک اہل کار بش نیل نے مائیک اور اسپیکر رکھ کر فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف نعرے لگائے اور کہا کہ ’غزہ میں جاری نسل کشی کا حصہ نہیں بنوں گا‘ اس کے بعد خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگالی، جس کے نتیجے میں چل بسا۔
صدر عارف علوی کا اسمبلی اجلاس سے اختلاف
26 فروری2024ء کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری مسترد کر دی، جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے 29 فروری کو اجلاس بلایا۔ صدر نے اختلافی نوٹ میں کہا کہ پہلے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں مکمل کریں، پھر اجلاس بلائیں گے۔ ماہرن کے مطابق آئین نے اکیس ویں دن اجلاس خود طے کر دیا، جس کے لیے صدر کی منظوری ضروری نہیں۔
29 فروری
نومنتخب قومی اسمبلی کا پہلا دن
29فروری 2024ء کو نومنتخب قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں 302 ارکان نے حلف اٹھالیا۔ دوسری طرف مولانا فضل الرحمٰن اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اختر مینگل نے حزب اختلاف میں بیٹھنے کا اعلان کیا۔
بیرسٹر گوہر بلامقابلہ منتخب
29 فروری کو پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات کے دوران بیرسٹر گوہر بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہوگئے، جب کہ عمر ایوب سیکریٹری جنرل قرار پائے۔
عبداللطیف ابوشامل
[email protected]
مارچ
یکم مارچ
قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب
قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کے امیدوار سردارایازصادق اسپیکر اور سیّدغلام مصطفی شاہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہوگئے‘ ایازصادق نے 199 ووٹ جب کہ ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عامر ڈوگر نے 91 ووٹ حاصل کیے۔ سیّد مصطفی شاہ نے 197جب کہ جنید اکبر نے 92 ووٹ لیے۔ بعدازآں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے عہدے کا حلف اٹھایا۔
2 مارچ
صدر مملکت کا انتخاب
صدارتی انتخاب میں آصف علی زرداری اور محمود خان اچکزئی کا مقابلہ ہوا۔ سابق صدر آصف علی زرداری کو مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور اتحادیوں کی حمایت حاصل تھی جب کہ پختون خواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کو پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل نے صدارتی امید وار نام زد کیا تھا۔ آصف زرداری جیت کر صدر منتخب ہوگئے۔
حماس کے جوابی وار
رفح، دیر البلاح اور جبالیہ سمیت متعدد فلسطینی علاقوں پر اسرائیل نے بم باری کی، حماس نے 4 ٹینک تباہ کرنے کا دعویٰ کیا۔ اسرائیل نے تین فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔ غزہ میں امداد کے متلاشیوں پر اسرائیلی فوج کے حملے میں شہداء کی تعداد بڑھ کر 118ہوگئی۔
3 مارچ
شہباز وزیراعظم منتخب
مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کے امیدوار محمد شہبازشریف 201 ووٹ لے کر قائد ایوان منتخب ہوگئے۔ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب نے92 ووٹ حاصل کیے۔
18 فی صد جی ایس ٹی
آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ خوراک، دواؤں اور پٹرولیم مصنوعات اور اسٹیشنری سمیت متعدد اشیاء پر 18فی صد جی ایس ٹی نافذ کرے۔
4 مارچ
بغیر پائلٹ کے جنگی جہاز
امریکا نے چین کو روکنے کے لیے پائلٹ کے بغیر اڑنے والے لڑاکا طیارے بنانا شروع کردیے ہیں۔ یہ لڑاکا طیارے زمین سے 30 فٹ کی بلندی پر اپنے اہداف کے اوپر پرواز کرسکتے ہیں جب کہ دشمن کے میزائلوں کا سامنا کرنے کی اہلیت بھی رکھتے ہیں۔
اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ
پاکستانی سینیٹ میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کی شدید مذمت اور اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی قرارداد منظوری۔
5 مارچ
الیکشن: فوج پر الزام تراشی مسترد
پاک فوج کی کورکمانڈرز کانفرنس میں شرکاء نے الزام تراشی کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ عوام کو سیکیوریٹی دینے کے سوا مسلح افواج کا انتخابی عمل سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
جنگ بندی کا منصوبہ پیش
حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے منصوبہ پیش کردیا۔ غزہ کی حکم ران جماعت نے کہا کہ اب فائربندی کے لیے گیند اسرائیل کے کورٹ میں ہے، فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی ’’اونرا‘‘ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بم باری کے دوران شہداء کی مجموعی تعداد 30 ہزار 631 اور زخمیوں کی تعداد 72ہزار 43 ہوگئی۔
6 مارچ
بھٹو ٹرائل شفاف نہیں تھا
سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل سے متعلق صدارتی ریفرنس پر اپنی مختصر رائے جاری کردی۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کا ٹرائل شفاف نہیں تھا، لیکن فیصلہ کالعدم ہوسکتا ہے نہ تبدیل کرنے کا کوئی قانونی طریقہ کار موجود ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائر عیسیٰ نے کہا کہ عدلیہ نے خوف میں فیصلہ دیا۔
پاسپورٹ کی فیسوں میں کئی گنا اضافہ
محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کی جانب سے پاسپورٹ کی اضافی فیس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق 36 صفحات پر مشتمل پانچ سالہ مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی نارمل فیس 4500 روپے جب کہ ارجنٹ فیس 7 ہزار 500 روپے، 72 صفحات پر مشتمل پانچ سالہ مدت کے نارمل پاسپورٹ کی فیس 8 ہزار 200 روپے جب کہ ارجنٹ کی 13 ہزار 500 روپے اور 100صفحات پر مشتمل پانچ سالہ میعاد کے پاسپورٹ کی نارمل فیس 9000 روپے جب کہ ارجنٹ کی 18 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔
اسی طرح دس سالہ مدت کے 36صفحات پر مشتمل نارمل پاسپورٹ کی فیس 6 ہزار 700 روپے اور ارجنٹ کی 11 ہزار 200 روپے، دس سالہ مدت کے 72 صفحات پر مشتمل نارمل پاسپورٹ کی فیس 12 ہزار 400 روپے اور ارجنٹ کی 20 ہزار 200 روپے جب کہ دس سالہ مدت کے 100 صفحات پر مشتمل نارمل پاسپورٹ کی فیس 13 ہزار 500 روپے جب کہ ارجنٹ کی 27 ہزار روپے کردی گئی ہے۔
7 مارچ
جسٹس مظاہر، مس کنڈکٹ پر برطرفی کی سفارش
سپریم جوڈیشل کونسل نیا آئین کے آرٹیکل 209 (6) کے تحت سپریم کورٹ کے سابق جج مظاہر علی اکبر نقوی کو مس کنڈکٹ کا مرتکب قرار دے کر عہدے سے ہٹانے کی سفارش کردی۔ سپریم جوڈیشل کونسل نے سنگین مس کنڈکٹ، ظاہر آمدن سے زیادہ اثاثہ جات اور آڈیو لیکس سے متعلق شکایات پر اپنی حتمی رائے صدر مملکت کو ارسال کردی۔ صدر مملکت کی منظوری کے بعد فیصلے کی روشنی میں مظاہر نقوی اپنے نام کے ساتھ جسٹس ریٹائرڈ لکھ نہیں پائیں گے اور تمام تر پنشن و مراعات سے بھی محروم ہوجائیں گے۔
کروڑوں سال پرانا جنگل دریافت
برطانیہ میں دنیا کا قدیم ترین جنگل دریافت کیا گیا، جو 39 کروڑ سال پرانا ہے۔ برطانیہ کے علاقے سمرسیٹ میں پتھر میں تبدیل ہوجانے والے اس جنگل کو دریافت کیا گیا جو چٹانوں میں چھپا ہوا تھا۔ کیمبرج یونی ورسٹی اور کارڈف یونی ورسٹی کے ماہرین نے اس قدیم ترین جنگل کے فوسل دریافت کیے۔ اس سے قبل قدیم ترین جنگل کا اعزاز نیو یارک کے پاس تھا مگر برطانوی جنگل اس سے 40 لاکھ سال پرانا ہے۔ اس تحقیق کے دوران ان چٹانوں کا جائزہ لیا گیا تھا جو 41کروڑ سے 35 کروڑ سال پرانی ہیں۔
8 مارچ
ایوان بالا بے اختیار
سینیٹ اجلاس کے آخری روز طاہربز نجو، شفیق ترین، فیصل جاوید و دیگر ارکان نے اپنی الوداعی تقاریر میں ایوان بالا کو بے اختیار ہاؤس قرار دے دیا اور کہا کہ پچھلے چھے سالوں میں عوام کی بھلائی کے لیے کوئی کام نہیں کیا گیا، الیکشن رسمی کارروائی، نتائج پہلے سے تیار تھے۔ آئین اور قانون کسی اور کے اختیار میں ہے اور یہ ہاؤس کسی اور کے کہنے پر چلتا ہے۔
پاکستان صنفی برابری
عالمی اقتصادی فورم کے گلوبل جینڈر گیپ رپورٹ کے مطابق پاکستان صنفی برابری میں 146ممالک میں سے 142 ویں نمبر پر ہے، جہاں خواتین کو تعلیم، تربیت اور ملازمت تک محدود رسائی حاصل ہے، ذرائع کے مطابق یونائیٹڈ نیشن پاپولیشن فنڈ کے مطابق پاکستان میں 32 فی صد خواتین تشدد کا شکار بنتی ہیں جب کہ ایک اندازے کے مطابق ہر سال 5 ہزار خواتین تشدد کے باعث موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔
9 مارچ
زرداری پھر صدرمملکت
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے الیکٹورل کالج کے 411 ووٹ حاصل کرکے صدارتی انتخاب جیت لیا اور یوں وہ دوسری بار صدر کا عہدہ سنبھالنے والے پہلے سویلین صدر بن گئے۔