پٹنہ میں بی پی ایس سی طلباء نے پولیس کی اجازت کے بغیر سی ایم ہاؤس کی جانب مارچ کی کوشش کی۔ راستہ بلاک کرنے پر پولیس نے مداخلت کی اور حالات قابو میں لانے کے لیے لاٹھی چارج کیا
تصویر آئی اے این ایس
پٹنہ میں ایک بار پھر احتجاج کر رہے طلباء پر پولیس نے لاٹھی چارج کر دیا ہے۔ گاندھی میدان میں اجازت نہ ملنے کے باوجود بھی احتجاج پر بضد بی پی ایس سی امیدواروں نے اتوار (29 دسمبر) کو زبردست احتجاج کیا۔ معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے اتوار کو صبح سے ہی پورے گاندھی میدان کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ صبح سے ہی حالات کو کنٹرول میں رکھنے کی کوشش کی گئی تھی۔ لیکن شام ہوتے ہی حالات بے قابو ہو گئے جس کے بعد پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ واضح ہو کہ 25 دسمبر کو بھی پولیس کی جانب سے احتجاج کر رہے طلباء پر لاٹھی چارج کیا گیا تھا جس میں کئی طلباء شدید طور پر زخمی ہو گئے تھے۔
دراصل سبھی امیدوار شام ہوتے ہی پرشانت کشور کی سربراہی میں جے پی گولمبر کے راستے سی ایم ہاؤس جانے لگے۔ راستے میں پولیس کی جانب سے احتجاجی طلباء کو روکنے کی کوشش کی گئی۔ لیکن طلباء نے پولیس بیریکیڈنگ توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی۔ طلباء نے عام گاڑیوں کو روک کر راستہ بلاک کرنا شروع کر دیا۔ اس کے بعد پولیس نے طلباء پر لاٹھی چارج کر دیا۔ حالانکہ لاٹھی چارج کے بعد طلباء نے اپنی احتجاجی شدت کو مزید بڑھا دیا۔
قابل ذکر ہے کہ ضلع انتظامیہ نے ہفتہ کو ایک نوٹس جاری کر کے احتجاج پر پابندی لگا دی تھی۔ اس کے باوجود پرشانت کشور کی سربراہی میں ہزاروں طلباء گاندھی مجسمہ کے قریب پہنچ کر مظاہرہ کرنے لگے۔ حالانکہ ہفتہ کو ہی پرشانت کشور نے پُرامن طریقے سے مظاہرے کی پولیس انتظامیہ سے اجازت مانگی تھی۔ انتظامیہ نے پرشانت کشور کو احتجاج کی اجازت نہیں دی تھی۔ واضح ہو کہ 13 دسمبر کو بی پی ایس سی کے امتحان میں ہوئی بدعنوانی اور بے ضابطگی کی وجہ سے طلباء امتحان کی مکمل منسوخی کو لے کر احتجاج کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔