[ad_1]
ہندوستانی وزارت خارجہ نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ سبھی ہندوستانی سویلین قیدیوں اور ماہی گیروں کے تحفظ کو اس وقت تک یقینی بنائے جب تک اسے ہندوستان واپس نہیں بھیج دیا جاتا۔
ہندوستان اور پاکستان نے بدھ (یکم جنوری) کو اپنی جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا ایک دوسرے کے ساتھ تبادلہ کیا۔ یہ تبادلہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک سمجھوتہ کے تحت کیا گیا ہے۔ یہ سمجھوتہ دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کے جوہری ٹھکانوں پر حملہ کرنے سے روکتا ہے اور یہ 3 دہائیوں سے چلی آ رہی روایت کا ایک حصہ ہے۔ اس تبادلے کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے وزارت خارجہ (ایم ای اے) نے بتایا کہ ’’یہ تبادلہ جوہری تنصیبات اور سہولیات پر حملوں کو روکنے کے سمجھوتے کے تحت کیا گیا ہے۔ یہ فہرست نئی دہلی اور اسلام آباد میں ایک ساتھ سفارتی چینلز کے ذریعہ شیئر کی گئی۔‘‘
واضح ہو کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اس فہرست کا تبادلہ ہر سال یکم جنوری کو ہوتا ہے اور دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کو بتانا ہوتا ہے کہ ان کے جوہری تنصیبات اور سہولیات اس سمجھوتے کے دائرے میں ہیں۔ اس سمجھوتے پر 31 دسمبر 1988 کو دونوں ملکوں نے دستخط کیا تھا۔ اس سمجھوتے کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان جوہری تنصیبات کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ تاکہ جوہری جنگ یا حملے کے امکانات کو کم کیا جا سکے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 34ویں بار ہے جب اس فہرست کا تبادلہ ہوا ہے۔ یکم جنوری 1992 سے یہ تبادلہ مسلسل ہو رہا ہے۔
جوہری تنصیبات کی فہرستوں کے تبادلے کے علاوہ آج ہندوستان اور پاکستان نے ایک دوسرے کے قبضے میں رہ رہے سویلین قیدیوں اور ماہی گیروں کی فہرستوں کا بھی تبادلہ کیا ہے۔ یہ تبادلہ 2008 کے ’قونصلر رسائی‘ کے معاہدے کے تحت ہوا جس کے مطابق دونوں ملک کو ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو ایک دوسرے کو اپنے قبضے میں موجود سویلین قیدیوں اور ماہی گیروں کی فہرست دینی ہوتی ہے۔ ہندوستان نے 381 سویلین قیدیوں اور 81 ماہی گیروں کی فہرست سونپی ہے۔ فہرست میں شامل یہ لوگ یا تو پاکستانی ہیں یا ان کے پاکستانی ہونے کا شبہ ہے۔ وہیں پاکستان نے 49 سویلین قیدیوں اور 217 ماہی گیروں کے ناموں کی فہرست شیئر کی ہے جو یا تو ہندوستانی ہیں یا ان کے ہندوستانی ہونے کا شبہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستانی وزارت خارجہ نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد ان سویلین قیدیوں، ماہی گیروں اور لاپتہ ہندوستانی فوجیوں کو رہا کرے اور انہیں ہندوستان بھیجے۔ ساتھ ہی ہندوستان نے کہا ہے کہ 138 ہندوستانی سویلین قیدیوں اور ماہی گیروں کو جلد رہا کیا جائے جنہوں نے اپنی سزا پوری کر لی ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستان نے پاکستان سے یہ بھی کہا ہے کہ جو 18 ہندوستانی شہری پاکستان کی جیلوں میں ہیں اور جن کو اب تک ’قونصلر رسائی‘ فراہم نہیں کی گئی ہے انہیں فوراً ’قونصلر رسائی‘ دی جائے۔ علاوہ ازیں وزارت خارجہ نے پاکستان سے گزارش کی ہے کہ وہ سبھی ہندوستانی سویلین قیدیوں اور ماہی گیروں کے تحفظ کو اس وقت تک یقینی بنائے جب تک اسے ہندوستان واپس نہیں بھیج دیا جاتا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link