ایک بھی بات نہیں ہے باقی اس دنیا میں ہنسنے کی – اظہر نیاز

ایک بھی بات نہیں ہے باقی اس دنیا میں ہنسنے کی
یا پھر مجھ کو عادت سی ہے تیری یاد میں رونے کی
تیرے میرے بیچ کھڑی ہے موت رقیب رو سیاہ
اب میں سمجھا کیوں خواہش بھی ختم ہوئی ہے جینے کی
یہ دنیا ہے کتوں بلوں کی یا پھر خنزیروں کی
تم بھی ٰیا ایسے ہو جاو یا پھر سو چو مرنے کی
میرے سارے رشتے ناطے تیری خاطر ہوں مولا
میری صبح ہومکہ جیسی اور ہو شام مدینے کی