[ad_1]
دہلی یونیورسٹی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کو اگزامنیشن ڈپارٹمنٹ کے ایک اسٹرانگ روم میں رکھا ہے، جس کی نگرانی پولیس ٹیم کی طرف سے کی جا رہی ہے۔
دہلی یونیورسٹی طلبا یونین انتخاب کے نتائج اعلان کرنے کی تاریخ سامنے آ گئی ہے۔ ڈی یو طلبا یونین انتخاب کا ریزلٹ 21 نومبر کو جاری کیا جائے گا۔ یونیورسٹی افسران کے مطابق انتخاب ہونے کے تقریباً 2 ماہ بعد نتائج جاری ہوں گے، اور اس طرح سے طویل انتظار ختم ہو جائے گا۔ انتخاب 27 ستمبر کو ہوئے تھے اور نتائج اگلے دن ہی سامنے آ جاتے، لیکن کچھ وجوہات کی بنا پر ایسا نہیں ہو سکا۔
دراصل انتخاب کے وقت یونیورسٹی میں بڑے پیمانے پر پوسٹر چسپاں کیے گئے تھے۔ اس وہج سے دہلی ہائی کورٹ نے انتخاب کے ریزلٹ پر روک لگا دی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ یونیورسٹی میں لگائے گئے پوسٹر ایک ہفتہ میں صاف کیے جائیں اور جن مقامات پر پوسٹر لگائے گئے تھے وہاں پر رنگ و روغن کیا جائے۔ وقت پر صاف صفائی نہ ہونے کی وجہ سے ووٹوں کی گنتی میں تاخیر ہوئی۔ اب ایک افسر نے جانکاری دی ہے کہ سنٹرل پینل اور کالج نمائندوں دونوں کے لیے ووٹوں کی گنتی 21 نومبر کو صبح 8.30 بجے الیکشن کمیشن کی ٹیم کی موجودگی میں دہلی یونیورسٹی کانفرنس سنٹرل میں شروع ہوگی۔
دہلی یونیورسٹی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کو اگزامنیشن ڈپارٹمنٹ کے ایک اسٹرانگ روم میں رکھا ہے، جس کی نگرانی پولیس ٹیم کی طرف سے کی جا رہی ہے۔ دہلی یونیورسٹی کے ایک افسر نے کہا کہ 21 نومبر کی ووٹ شماری کے لیے تیاریاں چل رہی ہیں۔ بیشتر صفائی کا کام پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے۔ شفافیت بنائے رکھنے کے لیے الیکشن کمیشن کی ٹیم کی موجودگی میں ای وی ایم اور بیلٹ باکس کھولے جائیں گے۔
واضح رہے کہ ڈی یو ایس یو کے سنٹرل پینل کے لیے پولنگ میں، جس میں صدر، نائب صدر، سکریٹری اور جوائنٹ سکریٹری کے عہدے شامل ہیں، ای وی ایم کا استعمال کیا گیا تھا۔ دوسری طرف کالج نمائندوں کے انتخاب کے لیے بیلٹ پیپر کا استعمال ہوا تھا۔ 11 نومبر کو ایک فیصلے میں دہلی ہائی کورٹ نے ریزلٹ پر لگی روک کو مشروط طور پر ہٹا دیا تھا۔ عدالت نے یونیورسٹی کو سبھی پوسٹر ہٹائے جانے کی شرط کے ساتھ 26 نومبر کو یا اس سے قبل نتائج جاری کرنے کی اجازت دی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link