ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم کلام شاد عظیم آبادی

ڈھونڈوگے اگر ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم جو یاد نہ آئے بھول کے پھر اے ہم نفسو وہ خواب ہیں ہم میں حیرت و حسرت کا مارا خاموش کھڑا ہوں ساحل پر دریائے محبت کہتا ہے آ کچھ بھی نہیں پایاب ہیں ہم ہو جائے بکھیڑا پاک کہیں پاس اپنے بلا لیں مزید پڑھیں

لوڈ شیڈنگ کے فوائد میرا کالم۔ اظہر نیاز

1970 ء کی بات ہے۔ میرے گاؤں میں بجلی آ چکی تھی۔ میٹرک رحیم یار خان سے کرنے کے بعد میں نے کراچی سندھ مدرسہ کالج میں داخلہ لیا۔ ہوسٹل میں رہتا تھا۔ عید شبرات پر گھر آتا۔ ایک دفعہ عید کی چھٹیوں کے بعد کراچی جا رہا تھا۔ میرا ہم سفر بھارت سے پاکستان مزید پڑھیں

اُداسی لوٹ آتی ہے اظہر نیاز

اُداسی لوٹ آتی ہے نہیں معلوم کیونکر خواب بن کر چاندنی آنگن میں آتی ہے تمھاری یاد بن کر بارشوں میں مسکراتی ہے نہیں معلوم کیونکر آسماں قدموں میں جھک کر گنگناتا ہے سمندر خامشی کو توڑ کر ساحل پہ آتا ہے نہیں معلوم کیونکر دن ڈھلے تو یہ گلابی شام آتی ہے پہن کر مزید پڑھیں

یا رب ! یہ جہانِ گزراں خوب ہے لیکن

یارب! یہ جہان گزراں خوب ہے لیکن کیوں خوار ہیں مردان صفا کیش و ہنرمند گو اس کی خدائی میں مہاجن کا بھی ہے ہاتھ دنیا تو سمجھتی ہے فرنگی کو خداوند تو برگِ گیا ہے ندہی اہل خرد را او کشت گل و لالہ بنجشد بہ خرے چند حاضر ہیں کلیسا میں کباب و مزید پڑھیں

التباس اظہر نیاز

التباس ۔۔۔۔ عجیب دھوکے میں آگیا ہوں تو آئینہ ہے میں دیکھتا ہوں وہ عکس ہے اور میں نہیں ہوں یہ خود فریبی نہیں تو کیا ہے میں اس کی تعریف کر رہا ہوں کہ اپنے بارے میں لکھ رہا ہوں اظہر نیاز

مرتے ہیں تو کیسا لگتا ہے؟ تحریر :اظہر نیاز

مرتے ہیں تو کیسا لگتا ہے؟ تحریر :اظہر نیاز یہ بہت دنوں کی بات نہیں ہے ، میں اپنے فلیٹ کی بالکونی میں بیٹھا آسمان دیکھ رہا تھا۔ اور میرے ساتھ ثروت حسین ، صابر وسیم، اجمل کمال اور رفیق نقش تھے۔ تب ہمیں نہیں معلوم کیا ہوا ہر شخص رئیس فروغؔ کے شعر سنارہا مزید پڑھیں

مولا ہم دھوپ کے لائق ہیں اظہر نیاز

میرا کالم۔ کئی دنوں سے ایک کالم لکھنے کا سوچ رہا تھا اور اس کی وجہ تھی کہ میں ملک کی مجموعی صورتِ حال سے دل برداشتہ تھا۔ یہ کیا ہو رہا ہے۔ عورتوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔ اجتمائی آبرو ریزی کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔ کم اسن بچیوں کی آبرو ریزی مزید پڑھیں

نعتِ رسولِ کریمﷺ …….. از گوئٹے

نعتِ رسولِ کریمﷺ …….. از گوئٹے گوئٹے سے تو ہم میں سے بہت سے واقف ہیں ۔ لیکن اس نے ایک نعت مبارکہ بھی کہی اس کا شاید بہت کم احباب کو علم ہوگا۔ آج ہاتھ لگی تو فورا آپ کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ۔ گوئٹے نے نعت جرمن زبان میں لکھی مزید پڑھیں

جناب احمد جاوید کی ایک غزل

دنیا سے تن کو ڈھانپ قیامت سے جان کو دو چادریں بہت ہیں تری آن بان کو اک میں ہی رہ گیا ہوں کیے سر کو بارِ دوش کیا پوچھتے ہو بھائی مرے خاندان کو جس دن سے اپنے چاک گریباں کا شور ہے تالے لگا گئے ہیں رفوگر دکان کو فی الحال دل پہ مزید پڑھیں