حال دل کس سے اب کہا جائے شہر میں ایک بھی نہیں ہے دوست اب کسی قبر پر چلا جاے اظہر نیاز
زمرہ: شاعری
دوست نہ ہوں تو اچھا ہے
میں بہت انحصار کرتا ہوں تتلیوں کے پروں پہ اور اپنے دوستوں کے حسین وعدوں پر اظہر نیاز
یہ دکھ تو آنے جانے کے لیے ہیں
یہ دکھ تو آنے جانے کے لیے ہیں تمہیں اپنا بنانے کے لیے ہیں نہیں باتیں،ہیں میرے پاس آنکھیں انہیں سب کچھ سنانے کے لیے ہیں یہ خوشبو پھول بادل تتلیاں توُ فقط ہم کو ستانے کے لیے ہیں تمہاری یا د میر ی زندگی ہے یہ سانسیں تو بہانے کے لیے ہیں دلو ں مزید پڑھیں