مچھلی کو بطور’ روزمرہ غذا‘ استعمال کرنے کی بات آتے ہی زیادہ تر ذہنوں میں بنگلادیشی کھانوں کا تصور جگمگانے لگتا ہےلیکن ایسا ہونا نہیں چاہیے کیوں کہ غذائیت سے بھرپور مچھلی صرف اتنی اہم نہیں کہ اسے بنگلادیشی کھانوں کی زینت ہی رہنے دیا جائے۔
مچھلی ایسے غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتی ہےجو ہر عمر کے افراد کے لیے انتہائی ضروری تصور کیے جاتے ہیں۔ ان غذائی اجزاء میں اعلیٰ معیاری پروٹین، آیوڈین، سلینیم اور زنک جیسے اجزاء مشہور ہیں۔
دیگر روز مرہ غذاؤں کے مقابلے مچھلی میں پائے جانے والے زیادہ سے زیادہ وٹامن D اور وٹامن B12 ہڈیوں اور دماغی صحت کے لیے ضروری ہیں تاہم اس غذا کی سب سے اہم خاصیت اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کی موجودگی ہے۔
اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ایک کثیرناسیر شدہ چکنائی، جو تمام خلیوں کی جھلیوں میں پائے جاتے ہیں۔ یہ فیٹی ایسڈ خلیوں کو ایک دوسرے سے منسلک رکھنے اور انسانی جسم میں بہت سی بیماریوں کی روک تھام کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
انٹرنیشنل ماہر غذائیت جولیا زمپانو کے مطابق، اومیگا تھری خون کو جمنے یا لوتھڑے بننے سے روکتے ہیں (جو ہارٹ اٹیک اور فالج کی اہم وجہ ہے )۔
ساتھ ہی یہ شریانوں میں جمع ہونے والی چربی ٹرائی گلیسرائڈز کو بھی کم کرتے ہیں۔ دوسری جانب یہ فیٹی ایسڈ جسم سے سوزش اور بلڈ پریشر کو کم کرتے ہوئے اچھے کولیسٹرول میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔
ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم کرتی ہے
ہارٹ اٹیک اور اسٹروک دنیا میں موت کی دو سب سے عام وجوہات ہیں۔ طبی ماہرین مچھلی میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی موجودگی کو دل کی صحت بہتر بنانے کا اہم ذریعہ تسلیم کرتے ہیں۔ امریکامیں 40000 افراد پر کی جانے والی تحقیق کے نتائج کے مطابق ایک ہفتے تک باقاعدگی سے مچھلی کا استعمال دل کی بیماری کا خطرہ 15 فیصد کم کردیتا ہے۔
دماغی صحت میں بہتری
بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ دماغی افعال میں کمی آناشروع ہوجاتی ہے جس کے باعث الزائمر جیسے سنگین مرض جنم لینا شروع ہوتے ہیں۔ بہت سے مشاہداتی نتائج یہ واضح کرتے ہیں کہ مچھلی کا زیادہ استعمال ذہنی بیماریوں کا خطرہ کم سے کم کردیتا ہے ۔
ڈپریشن سے لڑنے میں مددگار
ڈپریشن ایک عام بیماری ہے جو مزاج میں افسردگی، توانائی میں کمی، زندگی اور دیگر سرگرمیوں میں توجہ کی کمی کا سبب بنتی ہے۔ مچھلی میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ڈپریشن سے لڑنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، ساتھ ہی اینٹی ڈپریسٹ ادویات کی تاثیر میں اضافہ کرتا ہے۔
وٹامن ڈی کا اہم ذریعہ
وٹامن ڈی انسانی جسم میں ایک اسٹیرائڈ ہارمون کی طرح کام کرتا ہے ۔ وٹامن ڈی کی کمی انسانی جسم کی صحیح کارکردگی کو متاثر کرتی ہے تاہم اس کے باوجود زیادہ تر لوگوں میں وٹامن ڈی کی کمی پائی جاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 113 گرام پکی ہوئی سالمن مچھلی ماہرین کی تجویز کردہ وٹامن ڈی کی 100فیصد ضروررت کو پورا کرتی ہے۔
نیند کا معیار بہتر بناتی ہے
نیند کی خرابی جیسے مسائل دنیا بھر میں عام ہوگئے ہیں لیکن مچھلی کا باقاعدہ استعمال آپ کو نیند کے مسائل سے نجات دلانے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اس حوالے سے ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہفتے میں 3 بار سالمن کا استعمال نیند بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے اور افعال کی کارکردگی بھی بہتر ہوتی ہے۔