پرینکا گاندھی نے کہا کہ لوگوں کو یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ بی جے پی آئین کی حفاظت کر رہی ہے، کیونکہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی زبان ان کے اصلی چہرے کو دکھاتی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ پارلیمنٹ میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے تعلق سے دیے گئے متنازعہ بیان کے خلاف کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران پارلیمنٹ احاطہ میں لگاتار مظاہرہ کر رہے ہیں۔ آج بھی کئی پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ نے ہاتھ میں ڈاکٹر امبیڈکر کی تصویر لے کر امت شاہ سے معافی کا مطالبہ کیا، لیکن اس درمیان بی جے پی اراکین پارلیمنٹ نے کچھ ایسا کیا جس سے دھکا مُکی والے حالات پیدا ہو گئے۔ بی جے پی کے 2 اراکین پارلیمنٹ اس میں زخمی ہو گئے جس کے لیے بی جے پی نے راہل گاندھی کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ لیکن اس معاملے میں کانگریس رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے بی جے پی کو ہی کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ’’یہ سب امت شاہ کو بچانے کی سازش ہے۔‘‘
پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’ہم روزانہ صبح 10 بجے سے 11 بجے تک احتجاجی مظاہرہ کرتے ہیں، لیکن اب تک کوئی حادثہ نہیں ہوا۔ آج جو کچھ بھی ہوا ہے، وہ ایک سازش ہے۔ جو ہمیں روک رہے تھے، ہم نے ان سے کہا تھا کہ ’جئے بھیم‘ بول کر دکھائیں۔ ہم نے کچھ نہیں کہا، بس اپنے آئین کے لیے نعرہ لگایا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اگر اس ملک کے لوگ سوچتے ہیں کہ یہ لوگ (بی جے پی والے) آئین کی حفاظت کر رہے ہیں، تو انھیں غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔ کیونکہ امت شاہ کی زبان نے ان کا حقیقی چہرہ ظاہر کر دیا ہے۔ وہ جئے بھیم بھی نہیں کہہ سکتے۔ میں انھیں چیلنج پیش کرتی ہوں کہ یہاں آ کر جئے بھیم بول کر دکھائیں۔‘‘
وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی پرامن انداز میں پارلیمنٹ کے اندر داخل ہو رہے تھے، لیکن بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ نے انھیں روکا۔ راہل تو امبیڈکر کی تصویر لے کر اور جئے بھیم کا نعرہ لگاتے ہوئے پارلیمنٹ میں جا رہے تھے۔ انھیں پارلیمنٹ میں جانے سے کس نے روکا؟ ہم کئی دنوں سے مظاہرہ کر رہے ہیں اور ہمیشہ ان لوگوں کے لیے جگہ چھوڑی جاتی ہے جو اندر اور باہر جا رہے ہوتے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ بی جے پی اراکین پارلیمنٹ نے کانگریس چیف ملکارجن کھڑگے کو بھی دھکا دیا۔ یہ سب ایک سازش تھی، جس کا مقصد امت شاہ کو بچانا تھا۔
پرینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ آج پہلی مرتبہ ہے جب بی جے پی والوں نے احتجاج کرنے والوں کو روکنے کے لیے دھکا مُکی کی اور ہڑدنگ والے حالات پیدا کر دیے۔ یہ امت شاہ کو بچانے کی سازش تھی۔ جب انھوں نے کھڑگے کو دھکا دیا تو وہ میرے سامنے گر گئے۔ اس کے بعد انھوں نے ایک سی پی ایم رکن پارلیمنٹ کو بھی دھکا دیا اور وہ کھڑگے پر گر گئے۔ ہم نے دیکھا کہ انھیں چوٹ آئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔