[ad_1]
دیویندر یادو نے کہا کہ ’’کیجریوال کی سچائی لوگوں کے سامنے آ چکی ہے۔ 200 ٹیسٹ مفت کرنے کا وعدہ کیا تھا وہ پورا نہیں کیا۔ 1000 محلہ کلینک کھولنے کا وعدہ کیا تھا اب تک اس کے آدھے بھی شروع نہیں کیے گئے۔‘‘
نئی دہلی: ’دہلی نیائے یاترا‘ کے دوران دہلی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے آج اروند کیجریوال کے مشہور ہیلتھ ماڈل ’محلہ کلینک‘ کا دورہ کیا۔ وہاں جا کر انہوں نے دیکھا کہ صحت کے نام پر کیجریوال دہلی کی عوام سے کھلواڑ کر رہے ہیں۔ کیجریوال نے جو مفت کی ریوڑی کا ڈھنڈورا پیٹ رکھا ہے وہ بالکل جھوٹا ثابت ہوا۔ محلہ کلینک کی عمارتیں کھنڈر میں تبدیل ہو چکی ہیں۔ محلہ کلینک میں جانے کے بعد وہاں پر موجود لوگوں سے طبی سہولیات کے متعلق پوچھا۔ لوگوں نے بتایا کہ محلہ کلینک میں نہ ڈاکٹر ہیں، نہ دوائیاں ہیں اور نہ ہی کوئی میڈیکل ٹیسٹ کی سہولیات دستیاب ہیں۔ محلہ کلینک کے آس پاس کچروں کا ڈھیڑ لگا ہوا ہے جس کی وجہ سے ایک صحت مند آدمی کی بھی طبیعت خراب ہو سکتی ہے۔ محلہ کلینک کے معائنہ کے دوران مریضوں نے یہ بھی جانکاری دی کہ یہاں علاج کے لیے اگر کوئی آتا ہے تو اسے پرائیویٹ اسپتال میں ریفر کر دیا جاتا ہے۔ ایک غریب آدمی کے لیے نجی اسپتال کا خرچ برداشت کرنا کافی مشکل ہے۔
محلہ کلینک کی سچائی بتاتے ہوئے دیویندر یادو نے کہا کہ کیجریوال کی مفت کی ریوڑیوں کی سچائی لوگوں کے سامنے آ چکی ہے۔ 200 ٹیسٹ مفت کرنے کا وعدہ کیا تھا وہ پورا نہیں کیا۔ کیجریوال نے 1000 محلہ کلینک کھولنے کا وعدہ کیا تھا اب تک اس کے آدھے بھی شروع نہیں کیے گئے۔ کچھ محلہ کلینک جو شروع بھی ہوئے ہیں اس میں طبی سہولیات نہ کے برابر ہے۔ ایک تو کیجریوال نے اپنے دور حکومت میں دہلی کی عوام کے لیے کوئی کام نہیں کیا اور اگر کانگریس حکومت نے جو کچھ بھی کیا تھا اس کو یا تو برباد کر دیا یا بند کر دیا۔ کانگریس کی دور حکومت میں 1396 ڈسپنسریاں تھیں کیجریوال نے زیادہ تر کو بند کر دیا۔ ان کی جگہ پر محلہ کلینک کے نام پر دہلی کی عوام کی صحت سے کھلواڑ کرنے کے لیے ’محلہ کلینک‘ کی شروعات کی جو اب تباہ و برباد ہو چکا ہے۔
کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کی عوام مفت کی ریوڑی کے طور پر دیے گئے صحت کے نظام کو جان چکی ہے۔ کیونکہ دہلی کی سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کو کچھ مخصوص دوائیں ہی لکھنے کا پابند بنا دیا گیا ہے۔ افسوس تو اس بات کا ہے کہ وہ دوائیں بھی وہاں دستیاب نہیں ہوتی ہیں۔ انہوں نے کانگریس کی دور حکومت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت دہلی کے اسپتالوں میں 19571 بیڈ کا اضافہ کیا گیا تھا۔ جبکہ کیجریوال کی دور حکومت میں اب تک صرف 9590 بیڈ کا ہی اضافہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کیجریوال پر تنقید کرتے ہوئے سوال پوچھا کہ انہوں نے دہلی کی عوام سے 30000 اضافی بیڈ مہیا کرانے کا جو وعدہ کیا تھا۔ اس کا کیا ہوا؟
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link