[ad_1]
بابا صدیقی کو 12 اکتوبر کی شب ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر سے باہر نکلنے کے دوران گولی ماری گئی تھی، انھیں فوری طور پر لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا لیکن بچایا نہیں جا سکا تھا۔
این سی پی لیڈر بابا صدیقی قتل معاملے میں ممبئی پولیس نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے 26 ملزمین پر مکوکا (مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ) لگا دیا ہے۔ افسران نے ہفتہ کے روز اس تعلق سے جانکاری دی۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ بابا صدیقی قتل معاملہ میں اب بھی 3 ملزمین کی تلاش جاری ہے۔
واضح رہے کہ بابا صدیقی کو رواں سال 12 اکتوبر کی شب ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر سے باہر نکلنے کے دوران گولی مار دی گئی تھی۔ انھیں فوری طور پر لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، لیکن علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔ اس واقعہ کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے کئی ملزمین کو گرفتار کیا اور پوچھ تاچھ میں کچھ اہم باتیں نکل کر سامنے آئیں۔
جہاں تک ’مکوکا‘ کا تعلق ہے، مہاراشٹر حکومت نے یہ قانون 1999 میں بنایا تھا۔ اس کا اصل مقصد منظم اور انڈرورلڈ کرائم کو ختم کرنا ہے۔ 2002 میں دہلی حکومت نے بھی اسے نافذ کیا۔ فی الحال مہاراشٹر اور دہلی میں ہی یہ قانون نافذ ہے۔ اس کے تحت منظم جرائم، جبراً وصولی، تاوان کے لیے اغوا، قتل یا قتل کی کوشش، دھمکی، وصولی سمیت ایسا کوئی بھی غیر قانونی کام جس سے بڑے پیمانے پر پیسے بنائے جاتے ہیں، شامل ہے۔
مکوکا کے تحت پولیس کو چارج شیٹ داخل کرنے کے لیے 180 دن کا وقت مل جاتا ہے، جبکہ تعزیرات ہند کی دفعہ کے تحت یہ وقت صرف 60 سے 90 دن ہے۔ مکوکا کے تحت ملزم کی پولیس ریمانڈ 30 دن تک ہو سکتی ہے، جبکہ تعزیرات ہند کے تحت یہ زیادہ سے زیادہ 15 دن ہوتی ہے۔ مکوکا کے تحت زیادہ سے زیادہ سزا پھانسی ہے، جبکہ کم از کم 5 سال قید کا التزام ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link