انہوں نے تلنگانہ میں کانگریس کی جانب سے ذات پر مبنی مردم شماری کی شروعات کو عوامی عمل قرار دیا اور وعدہ کیا کہ مستقبل میں کانگریس کی حکومت والی ریاستوں میں یہی طریقہ اختیار کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا، ’’تلنگانہ میں ہم نے مردم شماری کو ایک عوامی عمل بنا دیا ہے، جہاں لاکھوں لوگوں نے اس میں شرکت کی۔ کانگریس مستقبل میں بھی اسی سوچ پر عمل کرے گی۔‘‘
راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی کچھ بھی کر لے، آر ایس ایس کچھ بھی کر لے، ہم ذات پر مبنی مردم شماری اور 50 فیصد کے ریزرویشن کی حد کو ختم کریں گے۔ ہم آئین کے مقصد کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ آئین میں جو لکھا ہے کہ ہندوستان کے تمام لوگ برابر ہیں، اسے نافذ کریں۔ “ون مین ون ووٹ” اور مساوات کے لیے ہم لڑ رہے ہیں اور یہ کام ہم مکمل کرکے رہیں گے۔