جئے رام رمیش نے کہا کہ مہایوتی کے سرکردہ لیڈران کے حالیہ تبصروں سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ مہایوتی حکومت مودانی کے پروجیکٹس کو آگے بڑھانے کے لیے اتنی جلدی میں کیوں تھی۔
جئے رام رمیش / آئی اے این ایس
جئے رام رمیش / آئی اے این ایس
کانگریس مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت پر لگاتار الزام عائد کر رہی ہے کہ اس نے اڈانی گروپ کو فائدہ پہنچانے کے لیے عوام مخالف پالیسیاں تیار کیں۔ اب اس معاملے میں کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کچھ اہم ثبوت پیش کیے ہیں۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’الیکشن کمیشن نے 15 اکتوبر کو مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کا اعلان کیا تھا۔ ذرا یاد کیجیے کہ انھوں نے اقتدار میں اپنے آخری کچھ دن کس طرح گزارے تھے۔‘‘ اس کے بعد جئے رام رمیش نے مہایوتی حکومت کے ذریعہ کیے گئے کچھ اہم فیصلوں کا تذکرہ کیا ہے۔
جئے رام رمیش نے مہایوتی حکومت کے ذریعہ عوام مخالف اور ’مودانی‘ کے حق میں لیے گئے فیصلوں کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ’’15 ستمبر 2024 کو مودانی کو مہاراشٹر میں 6600 میگاواٹ بجلی سپلائی کا کانٹریکٹ ملا، وہ بھی بڑھی ہوئی صارف قیمتوں پر۔ مہاراشٹر کے لوگوں کو زیادہ پیسے دینے ہوں گے۔ 30 ستمبر 2024 کو 255 ایکڑ ماحولیاتی طور سے بے حد نازک سالٹ پین اراضی مودانی کو سونپ دی گئی۔ 10 اکتوبر 2024 کو مدھ میں 140 ایکڑ زمین مودانی کو سونپی گئی۔ 14 اکتوبر 2024 کو ممبئی میں دیونار لینڈ فل سے 124 ایکڑ زمین مودانی کو سونپی گئی۔‘‘
ان حقائق کو پیش کرنے کے بعد جئے رام رمیش نے لکھا ہے کہ ’’مہایوتی کے سرکردہ لیڈران کے ذریعہ حالیہ تبصروں سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ مہایوتی حکومت مودانی کے پروجیکٹس کو آگے بڑھانے کے لیے اتنی جلدی میں کیوں تھی۔ لیکن مہاراشٹر کے لوگ ان کھیلوں کو پہلے ہی دیکھ چکے ہیں۔ وہ یقینی طور سے مہا وکاس اگھاڑی کو واضح اور نتیجہ خیز مینڈیٹ دیں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔