
[ad_1]
زلزلہ نے تھائی لینڈ میں بھی زبردست نقصان پہنچایا ہے، جہاں اب تک کم از کم 9 ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔ وہاں 30 منزلہ نامکمل عمارت منہدم ہونے سے 3 مزدور ہلاک ہو گئے، جبکہ 81 لوگ ملبہ میں دب گئے۔

ٹوٹ کر ندی میں گرا ہوا ’اوا برج‘، تصویر سوشل میڈیا
میانمار میں 28 مارچ کی صبح آئے تباہناک زلزلہ کے بعد مہلوکین اور زخمیوں کی تعداد لگاتار بڑھتی جا رہی ہے۔ صرف میانمار میں ہی اب تک 144 لوگوں کی ہلاکت سے متعلق تصدیق ہو چکی ہے۔ تقریباً 750 افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے، جن میں کئی کی حالت سنگین ہے۔ مقامی انتظامیہ اور طبی افسران نے کئی علاقوں کے شہریوں سے آگے بڑھ کر خون عطیہ کرنے کی اپیل کی ہے، کیونکہ کئی اسپتالوں میں خون کی کمی ہو گئی ہے۔ انتظامیہ نے اپیل جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی اسپتالوں میں خون عطیہ کرنے والوں کی فوری ضرورت ہے، تاکہ سنگین طور سے زخمی ہوئے لوگوں کی زندگی بچائی جا سکے۔
بی بی سی کی ایک رپورٹ میں فوج کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ میانمار میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے، کیونکہ کئی مقامات پر لوگ ملبہ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ فوجی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ’نائی پئی تاؤ‘ علاقہ میں ہی 96 لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔ اسی طرح سینگنگ میں 18 اور مانڈلے میں 30 ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔ میانمار کی ایک بچاؤ ٹیم نے خبر رساں ایجنسی ’رائٹرس‘ کو بتایا کہ نائی پئی تاؤ کے پینمانا علاقہ سے ہی تقریباً 60 لاشوں اور 130 زخمیوں کو ملبہ سے نکالا گیا ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ تباہی کس قدر زیادہ ہوئی ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ عمارتوں میں مزید کئی لوگ پھنسے ہوئے ہیں، جن تک ابھی تک رسائی نہیں ہو پائی ہے۔
اس تباہناک زلزلہ نے میانمار کے تاریخی ’اوا برج‘ کو بھی تباہ کر دیا۔ مانڈلے میں موجود 90 سالہ اوا برج زلزلہ کے جھٹکوں کو برداشت نہیں کر سکا اور اراودی ندی میں گر گیا۔ اس کے علاوہ ایک مسجد کا حصہ منہدم ہونے سے بھی 3 لوگوں کی موت واقع ہو گئی۔ حالانکہ سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے کم از کم 20 اموات کی اطلاع دی ہے، اور اس کے ساتھ ہی منہدم مسجد کی ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں۔ زلزلہ کے بعد کچھ تیز اور ہلکے جھٹکے آفٹر شاکس کی شکل میں سامنے آئے ہیں، جس نے دہشت کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔
تھائی لینڈ کی حالت بھی تشویشناک
زلزلہ کی وجہ سے تھائی لینڈ میں بھی حالات تشویشناک ہیں۔ تھائی لینڈ کی راجدھانی بینکاک میں اب تک 9 افراد کی ہلاکت سے متعلق خبریں سامنے آ چکی ہیں۔ ریکٹر اسکیل پر 7.7 شدت والے اس زلزلہ نے بینکاک میں نامکمل 30 منزلہ عمارت کو زمین بوس کر دیا، جس سے کئی مزدور جاں بحق ہو گئے۔ شروعاتی خبروں میں 3 ہلاکتوں اور 81 لوگوں کے ملبہ میں دبے ہونے کی اطلاع دی گئی تھی، لیکن تازہ ترین خبروں کے مطابق اس عمارت کے ملبہ سے کم از کم 8 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ بینکاک کے ڈپٹی گورنر تویدا کامولویز نے کسی دیگر مقام پر ایک شخص کی ہلاکت سے متعلق بھی تصدیق کی ہے۔ اس طرح بینکاک میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 9 ہو گئی ہے، لیکن اس میں اضافہ کا اندیشہ بنا ہوا ہے۔ بچاؤ ٹیم کا کہنا ہے کہ منہدم 30 منزلہ عمارت والی جگہ پر اب بھی 100 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔
تھائی لینڈ کی حکومت نے زلزلہ کے بعد ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔ میٹرو، ریلوے اور ہوائی خدمات کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ بینکاک اسٹاک ایکسچینج میں بھی کاروبار روک دیا گیا ہے۔ راحت و بچاؤ کاموں کے لیے خصوصی راحتی ٹیموں کو متاثرہ مقامات پر بھیجا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ میانمار کے زلزلہ نے تھائی لینڈ میں تو تباہی لائی ہی ہے، ساتھ ہی ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں میں بھی اس کا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حالانکہ یہاں کسی بڑے نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link