
[ad_1]
ادھر, الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ کے وکلاء نے بھی جمعہ کو عدالتی کام کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ جسٹس یشونت ورما کے خلاف جانچ جاری ہے، اس کے باوجود ان کا تبادلہ عدالتی نظام پر سوالیہ نشان ہے۔ آودھ بار ایسوسی ایشن نے بھی 25 مارچ کو ہڑتال کا فیصلہ لیا تھا۔ جمعرات کو ایک بار پھر ایسوسی ایشن نے اعلان کیا کہ تمام وکلاء عدالت سے دور رہ کر احتجاج جاری رکھیں گے۔
اس دوران بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سنجیو کھنہ سے بھی ملاقات کر کے تبادلے کی سفارش واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس نے وکلاء کے مطالبے پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، تاہم کوئی واضح وعدہ نہیں کیا۔
[ad_2]
Source link