
[ad_1]
حیدر آباد نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 20 اوورس میں 190 رن بنائے تھے۔ جواب میں لکھنؤ نے ضروری ہدف 16.1 اوورس میں 5 وکٹ کے نقصان پر ہی حاصل کر لیا۔

پلیئر آف دی میچ شاردل ٹھاکر، تصویر @IPL
اپنی طوفانی بلے بازی لائن اَپ کے لیے مشہور سنرائزرس حیدر آباد کو آج اس کے گھر پر لکھنؤ سپرجائنٹس نے 5 وکٹوں سے شکست فاش دے کر گھٹنوں پر لا دیا۔ حیدر آباد نے ’آئی پی ایل 2025‘ کا آغاز شاندار فتح کے ساتھ کیا تھا، لیکن لکھنؤ نے ایک میچ بعد ہی جیت کا یہ سلسلہ توڑ دیا۔ پہلے بلے بازی کرتے ہوئے حیدر آباد نے 20 اوورس میں 9 وکٹ کے نقصان پر 190 رن بنائے تھے۔ جواب میں لکھنؤ کو جیت حاصل کرنے میں زیادہ دقت پیش نہیں آئی۔ لکھنؤ کی جیت کے ہیرو گیندبازی سے شاردل ٹھاکر (4 وکٹ) اور بلے بازی سے نکولس پورن (26 گیندوں پر 70 رن) رہے۔ مشیل مارش (31 گیندوں پر 52 رن) نے بھی اپنی بلے بازی سے اس جیت میں اہم کردار ادا کیا۔
لکھنؤ کے کپتان رشبھ پنت نے آج ٹاس جیت کر حیدر آباد کو پہلے بلے بازی کی دعوت دی۔ حیدر آباد کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ وہ آج 300 رن بھی بنا سکتی ہے، لیکن شاردل ٹھاکر نے ایسی امید لگا رہے لوگوں کو زوردار جھٹکا دیا۔ انھوں نے اپنے دوسرے ہی اوور میں لگاتار دو گیندوں پر ابھشیک شرما اور ایشان کشن کو آؤٹ کر لکھنؤ کو بہترین شروعات دلائی۔ اس کے بعد ٹریوس ہیڈ (47 رن) نے کچھ بہترین شاٹ لگائے، لیکن جیسے ہی انھیں پرنس یادو نے بولڈ کیا، حالات بہت بدل گئے۔ اس کے بعد نتیش ریڈی نے 32 رن اور ہنرک کلاسین نے 26 رنوں کا تعاون کیا۔ انکیت ورما کی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے محض 13 گیندوں پر 5 چھکوں کی مدد سے 36 رن بنا دیے۔ اگر وہ ایسی اننگ نہیں کھیلتے تو حیدر آباد کی حالت مزید خراب ہوتی۔
لکھنؤ کی بلے بازی جب شروع ہوئی تو ایڈن مارکرم (1 رن) دوسرے اوور کی تیسری ہی گیند پر پویلین لوٹ گئے۔ لیکن اس کے بعد نکولس پورن اور مشیل مارش نے گیندبازوں کی زبردست دھنائی کی۔ پورن نے تو محض 18 گیندوں میں اپنی نصف سنچری مکمل کر لی، جو کہ رواں آئی پی ایل سیزن میں سب سے تیز نصف سنچری بھی رہی۔ پورن اور مارش نے مل کر محض 19 گیندوں میں نصف سنچری کی شراکت داری کی، اور پھر صرف 37 گیندوں میں دونوں نے سنچری شراکت داری بھی مکمل کر لی۔ پورن کے آؤٹ ہونے کے بعد حیدر آباد کے چاہنے والوں کو لگا کہ میچ کروٹ لے سکتا ہے، لیکن رن بہت زیادہ بنانے کے لیے بچ نہیں گئے تھے۔ جب پورن آؤٹ ہوئے تو لکھنؤ کی ٹیم 8.4 اوورس میں 120 رن بنا چکی تھی، اور مارش آؤٹ ہوئے تو ٹیم کا اسکور 10.5 اوورس میں 138 رن ہو چکا تھا۔ رشبھ پنت (15 گیندوں پر 15 رن) اور آیوش بدونی (6 گیندوں پر 6 رن) نے ضرور مایوس کیا، لیکن ڈیوڈ ملر (7 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 13 رن) اور عبدالصمد (8 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 22 رن) نے مزید کوئی وکٹ نہیں گرنے دیا۔ لکھنؤ نے 16.1 اوورس میں ہی 5 وکٹ کے نقصان پر 193 رن بنا لیے۔
حیدر آباد کے گیندبازوں کی آج خوب دھنائی ہوئی۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جو سب سے کفایتی گیندباز (پیٹ کمنز، 3 اوورس میں 29 رن دے کر 2 وکٹ) رہے انھوں نے بھی 9.66 کی اوسط سے رن دیے۔ تجربہ کار تیز گیندباز محمد شامی نے ایک وکٹ ضرور حاصل کیا، لیکن انھوں نے بھی 3 اوورس میں 37 رن خرچ کیے۔ ایڈم زیمپا اور ہرشل پٹیل کو بھی 1-1 وکٹ ملے، لیکن ساتھ ہی ان دونوں کی بھی خوب دھنائی ہوئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link