
رات کے پچھلے پہر
سب جہانوں کا خدا
دے رہا ہے یہ صدا
کوئی پکارے مجھے
دوڑ کر اس کی سنوں
کوئی مانگے تو سہی
جھولیاں بھر بھر کے دوں
کوئی توبہ تو کرے
سارے گناہ بخش دوں
اور ہم سب نیند میں
اس صدا سے بے خبر
اس خدا سے بے خبر
جنتوں کی چاہ میں
خواب دیکھتے رہے
اور سورج کی تپش
اپنے گھر تک آگئی
اپنے سر تک آ گئی