
[ad_1]
نئے قانون کے تحت اب وفاقی انتخابات میں ووٹرز کو شہریت کا دستاویزی ثبوت دینا لازمی ہوگا۔ میل ووٹنگ کے قوانین میں بھی ترمیم کی گئی ہے اور صرف الیکشن ڈے تک موصول ہونے والے ووٹ ہی شمار کیے جائیں گے

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک کی انتخابی نظام میں بڑی تبدیلی کا حکم دیا ہے۔ نئے قانون کے تحت اب وفاقی انتخابات میں ووٹرز کو شہریت کا دستاویزی ثبوت دینا لازمی ہوگا۔ میل ووٹنگ کے قوانین میں بھی ترمیم کی گئی ہے اور صرف الیکشن ڈے تک موصول ہونے والے ووٹ ہی شمار کیے جائیں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک کے انتخابی نظام میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کے لیے کئی اہم ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے ہیں۔ ان احکامات کے تحت اب وفاقی انتخابات میں ووٹرز کو اپنی شہریت کا دستاویزی ثبوت دینا لازمی ہوگا۔ اس کے بغیر ووٹر رجسٹریشن ممکن نہیں ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی میل ووٹنگ کے قوانین میں بھی ترمیم کی گئی ہے اور صرف الیکشن ڈے تک موصول ہونے والے ووٹ ہی گنے جائیں گے۔
ٹرمپ نے اپنے تازہ حکم نامے میں کہا ہے کہ امریکہ اب تک بنیادی اور ضروری انتخابی سکیورٹی نافذ کرنے میں ناکام رہا ہے، جسے اب مضبوط بنایا جائے گا۔ اس کے تحت تمام ریاستوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے ووٹر لسٹ وفاقی ایجنسیوں کے ساتھ شیئر کریں اور انتخابی دھاندلی کے معاملات میں کارروائی میں تعاون کریں۔ ٹرمپ انتظامیہ نے انتباہ دیا ہے کہ تعاون نہ کرنے کی صورت میں ریاستوں کو دی جانے والی وفاقی مالی امداد روک دی جائے گی۔
ٹرمپ کے اس فیصلے کو مخالفین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ انتخابی حقوق کے حامی گروپوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ووٹرز کی حوصلہ شکنی کے مترادف ہے اور قانونی چیلنجز کا سامنا کر سکتا ہے۔ تاہم ٹرمپ کا مؤقف ہے کہ یہ فیصلہ انتخابی عمل میں شفافیت اور سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ناگزیر ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ آنے والے ہفتوں میں انتخابی اصلاحات سے متعلق مزید بڑے فیصلے لیے جائیں گے، جن میں میل ووٹنگ کے ضوابط میں مزید سختی شامل ہو سکتی ہے۔ انتخابی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ میں انتخابی دھاندلی کے واقعات شاذ و نادر ہوتے ہیں، تاہم ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان اقدامات سے دھاندلی کے خدشات ختم کرنے میں مدد ملے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link