
[ad_1]
دیویندر یادو نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے بجٹ کو بابا صاحب کے مساوات اور مہاتما گاندھی کے سبھی کی ترقی والے اصولوں پر مبنی بتایا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بجٹ مودی جی کے جھوٹ اور جملوں والا ہے۔

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو
نئی دہلی: دہلی کی ریکھا گپتا حکومت نے آج اپنا پہلا بجٹ پیش کیا، جس کے تعلق سے وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا ہے کہ بجٹ تاریخی ہے۔ لیکن کانگریس نے اس بجٹ کو محض جملہ بازی اور گمراہی قرار دیا ہے۔ دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے دہلی حکومت کے بجٹ کو بی جے پی کے جھوٹ اور جملوں والا بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’جس امید کے ساتھ دہلی نے بی جے پی کو فتحیاب کیا تھا، ان کی وہ امیدیں آنے والے 5 سالوں میں پوری ہوتی نظر نہیں آتی۔‘‘ وزیر اعلیٰ کو نشانہ بناتے ہوئے دیویندر یادو نے کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے ایک لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ پیش کر اپنی پیٹھ تھپتھپائی ہے، جبکہ حقیقت کچھ الگ ہی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ایک لاکھ کروڑ کی رقم میں سے 9950 کروڑ کی رقم دہلی کے ٹیکس دہندگان کی جیپ خالی کر کے ٹیکس کی شکل میں وصول کیا جائے گا۔‘‘
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ ریکھا نے اس بجٹ کو بابا صاحب کے مساوات، مہاتما گاندھی کے سب کی ترقی اور نریندر مودی کے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کے اصولوں پر مبنی بتایا ہے، جبکہ سچائی یہ ہے کہ یہ بجٹ مودی جی کے جھوٹ اور جملوں والا ہے۔ کانگریس لیڈر نے بتایا کہ دہلی کی شیلا دیکشت حکومت کے وقت 14-2013 میں مجموعی بجٹ کا کیپٹل ایکسپنڈچر 34.3 فیصد تھا۔ دیگر پارٹیوں کی حکومت پر نظر ڈالیں تو عآپ حکومت میں یہ مجموعی بجٹ کا 19.85 فیصد تھا اور بی جے پی حکومت اسے 28 فیصد کر کے اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ جو دہلی میں ترقی کی بنیاد ڈالنے کی بات کہہ رہی ہیں، وہ 28 فیصد کیپٹل ایکسپنڈچر میں صرف لیپاپوتی ہی کر پائیں گی۔
دیویندر یادو کے مطابق آج کے بجٹ سے صاف ہوتا ہے کہ مرکزی حکومت نے دہلی کے ساتھ سوتیلا سلوک کر کے دہلی کی عوام کے مفادات کو نظر انداز کیا ہے۔ یہ اس طرح کیونکہ دہلی کے گزشتہ بجٹ میں مرکزی حکومت کی گرانٹ 4391.94 کروڑ تھی، جبکہ موجودہ بی جے پی حکومت نے یہ کہا ہے کہ وہ 7348 کروڑ مرکزی حکومت سے گرانٹ کی شکل میں لے گی۔ یہ 7348 کروڑ کی رقم مرکزی حکومت کس طرح دے گی؟ سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ مرکزی حکومت کا بجٹ پہلے ہی جاری ہو چکا ہے، اور اس میں تو اس گرانٹ کا کوئی تذکرہ نہیں تھا، پھر یہ پیسہ کیسے آئے گا؟
انتخاب کے دوران بی جے پی کے ذریعہ کیے گئے وعدوں کا بھی تذکرہ دیویندر یادو نے بجٹ پیش کیے جانے کے بعد کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’مہیلا سمردھی یوجنا‘ کے نام پر 2500 روپے خواتین کو دینے کے وعدے کو نبھانے کے لیے صرف 5100 کروڑ روپے کا التزام ہے، جو اونٹ کے منھ میں زیرہ کے برابر ہے۔ بی جے پی کی دہلی حکومت اپنے وعدے سے بھاگتی نظر آ رہی ہے۔ بی جے پی کے مذکورہ بجٹ میں تو کچھ چنندہ خواتین کو ہی فائدہ مل پائے گا۔ اعداد و شمار کی بات کریں تو 44 لاکھ خواتین نے کچھ ملنے کی امید میں ووٹنگ کی تھی، لیکن حکومت اس کے برعکس عوام سے پیسے وصولنے کی تیاری کر رہی ہے۔ بی جے پی نے ’سنکلپ پتر‘ میں یہ بھی کہا تھا کہ ہولی و دیوالی پر دہلی کی گھریلو خواتین کو ایک ایک سلنڈر مفت ملے گا۔ ہولی گزر گئی، سلنڈر نہیں دیا گیا اور پیش کردہ بجٹ سے بھی صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دیوالی پر مفت سلنڈر دینے کا منصوبہ نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سبسیڈی والے سلنڈر کا بھی بجٹ میں کوئی التزام نہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link