[ad_1]
بی سی سی آئی نے کپتان ہرمن پریت کور کے علاوہ مندھانا اور دیپتی کو گریڈ اے کیٹگری میں جگہ دی ہے۔ وہیں بی گریڈ میں 4 کھلاڑیوں کو جگہ ملی ہے، جن میں رینوکا ٹھاکر، جمائما، ریچا گھوش اور شفالی ورما ہیں۔
ہندوستان کی خاتون کرکٹ ٹیم (فائل)، تصویر@BCCIWomen
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے سال 25-2024 کے لیے خواتین کرکٹرز کے نئے معاہدے کی فہرست جاری کر دی ہے۔ بی سی سی آئی نے اس بار ٹیم انڈیا کی 16 خواتین کھلاڑیوں کو سالانہ سنٹرل کانٹریکٹ دیے جانے کا اعلان کیا ہے۔ بی سی سی آئی نے خواتین کرکٹرز کی سنٹرل کانٹریکٹ کی فہرست کو 3 زمروں میں تقسیم کیا ہے۔ 16 میں سے 3 کھلاڑیوں کو گریڈ اے میں رکھا ہے۔ گریڈ بی میں 4 کھلاڑی اپنی جگہ بنانے میں کامیاب رہی ہیں۔ ان کے علاوہ 9 کھلاڑیوں کو گریڈ سی میں جگہ دی گئی ہے۔ یہ کانٹریکٹ یکم اکتوبر 2024 سے 30 ستمبر 2025 تک کے لیے ہے۔
بی سی سی آئی نے کپتان ہرمن پریت کور کے علاوہ اسمرتی مندھانا اور دیپتی شرما کو گریڈ اے کیٹگری میں جگہ دی ہے۔ وہیں بی گریڈ میں 4 کھلاڑیوں کو جگہ ملی ہے، جن میں رینوکا ٹھاکر، جمائما روڈرگز، رچا گھوش اور شفالی ورما ہیں۔ ان کے علاوہ یاستیکا بھاٹیا، رادھا یادیو، شرینکا پاٹل، تیتاس سادھو، اروندھتی ریڈی، امنجوت کور، اوما چھتری، سنیہا رانا اور پوجا وسترکر کو گریڈ سی میں رکھا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گریڈ اے میں شامل ہرمن پریت کور، اسمرتی مندھانا اور دیپتی شرما کو سالانہ 50-50 لاکھ روپے ملیں گے۔ وہیں رینوکا ٹھاکر، جمائما روڈریگس، ریچا گھوش اور شفالی ورما کو سالانہ 30-30 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ ان کے علاوہ گریڈ سی میں شامل تمام 9 کھلاڑیوں کو سالانہ 10-10 لاکھ روپے ملیں گے۔ گزشتہ سال بھی تینوں گریڈ کے لیے یہی رقم دی گئی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ بی سی سی آئی خاتون اور مرد کھلاڑیوں کو ایک جیسی میچ فیس دیتی ہے۔ لیکن سنٹرل کنٹریکٹ میں بہت فرق ہے۔ مرد کھلاڑیوں کے سنٹرل کنٹریکٹ کی فہرست میں 4 زمرے ہیں، جس میں گریڈ اے پلس بھی ہے اس گریڈ کے کھلاڑیوں کو سالانہ 7 کروڑ روپے ملتے ہیں۔ وہیں گریڈ اے کیٹگری میں 5 کروڑ روپے، گریڈ بی میں 3 کروڑ روپے اور گریڈ سی میں شامل کھلاڑیوں کو ایک کروڑ روپے سالانہ ملتے ہیں۔
[ad_2]
Source link