
[ad_1]
وہائٹ ہاؤس میں پریس بریفنگ کے دوران فاکس نیوز کے پیٹر ڈوسی نے ٹرمپ کو مطلع کیا کہ خلائی مسافروں کو خلائی اسٹیشن پر اضافی رہائش کے لیے اوور ٹائم تنخواہ نہیں ملی ہے، جبکہ وہ روزانہ 5 ڈالر کے حقدار تھے۔

سنیتا ولیمز، تصویر بشکریہ آئی اے این ایس
ہند نژاد امریکی خلائی مسافر سنیتا ولیمس اور ان کے ساتھی بُچ ولمور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) سے 9 ماہ بعد زمین پر واپس آ گئے ہیں۔ دونوں کی صحت کا ڈاکٹروں کی ٹیم خاص خیال رکھ رہی ہے۔ دونوں ہی خلائی مسافر محض 8 دنوں کے لیے خلائی اسٹیشن گئے تھے، لیکن تکنیکی وجوہات سے انھیں 9 ماہ خلائی اسٹیشن میں ہی گزارنے پڑے۔
اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ سنیتا ولیمز اور بُچ ولمور نے خلائی اسٹیشن پر جو اضافی وقت گزارا ہے، اس کے لیے انھیں اوور ٹائم تنخواہ نہیں ملی ہے۔ اس کی جانکاری ملنے پر ٹرمپ نے کہا کہ انھیں اوور ٹائم کے لیے تنخواہ ضرور ملنی چاہیے، اور وہ اپنی جیب سے ان خلائی مسافروں کو اوور ٹائم کے پیسے دینے میں ذرا بھی جھجک محسوس نہیں کریں گے۔
جمعہ کے روز امریکی صدر ٹرمپ نے بتایا کہ انھیں اس بات کی جانکاری ہی نہیں ہے کہ ناسا کے خلائی مسافر سنیتا ولیمز اور بُچ ولمور کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں غیر معمولی طور پر اضافی رہائش کے لیے اوورٹائم تنخواہ نہیں ملی ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے اشارہ دیا کہ وہ خلائی مسافروں کے لیے اوورٹائم کا خرچ دینے کا راستہ نکال سکتے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ وہائٹ ہاؤس میں ایک پریس بریفنگ کے دوران فاکس نیوز کے پیٹر ڈوسی نے ڈونالڈ ٹرمپ کو مطلع کیا کہ خلائی مسافروں کو خلائی اسٹیشن پر ان کی اضافی رہائش کے لیے اوورٹائم تنخواہ نہیں ملی ہے، جبکہ وہ روزانہ 5 ڈالر کے حقدار تھے۔ 286 دنوں کے لیے یہ مجموعی طور پر 1430 ڈالر (ہندوستانی کرنسی میں 1.23 لاکھ روپے) انھیں دیے جانے چاہیے تھے۔ یہ جانکاری ملنے کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ ’’کسی نے مجھے اس بات کی جانکاری نہیں دی تھی۔ اگر ضرورت پڑی تو میں اپنی جیب سے تنخواہ دوں گا۔ جو کچھ انھوں نے برداشت کیا ہے، اس کے لیے یہ کرنا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔‘‘
اس دوران ٹرمپ نے خلائی مسافروں سنیتا ولیمز، بُچ ولمور، نک ہیگ اور روسکوسموس کے خلائی مسافر الیکزنڈر گوربونوف کو زمین پر واپس لانے کے لیے ’اسپیس ایکس‘ کے مالک ایلن مسک کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ ’’سوچیے، اگر ہمارے پاس مسک نہیں ہوتے تو کیا ہوتا۔ بھلے ہی وہ (سنیتا اور ولمور) کیپسول میں تھے، لیکن 9 یا 10 مہینے کے بعد جسم خراب ہونا شروع ہو جاتا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’14 یا 15 مہینوں بعد ہڈیاں خراب ہو جاتیں، اگر ہمارے پاس مسک نہیں ہوتے تو وہ طویل مدت تک خلائی اسٹیشن میں ہی رہتے، پھر انھیں زمین پر واپس کون لے کر آتا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link