اپریل 2023 میں سپریم کورٹ نے میڈیکل کورس میں سپر اسپیشلٹی سیٹوں کے خالی رہنے کا ایشو اٹھایا تھا، اس وقت مرکزی حکومت نے اس معاملے کو سلجھانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز رکھی تھی۔
سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
خالی میڈیکل سیٹوں سے متعلق عدالت عظمیٰ نے آج (3 جنوری) ایک اہم تبصرہ کورٹ روم میں کیا۔ عدالت نے کہا کہ میڈیکل کورس کی سیٹیں قطعی خالی نہیں رہ سکتیں۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ وہ ریاستوں سمیت متعلقہ فریقین کے ساتھ بات کرے اور اس معاملے پر تشکیل کمیٹی کی سفارشات پر غور کرے۔ اس معاملے پر جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس کے وی وشوناتھن کی بنچ سماعت کر رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اپریل 2023 میں سپریم کورٹ نے میڈیکل کورس میں سپر اسپیشلٹی سیٹوں کے خالی رہنے کا ایشو اٹھایا تھا۔ اس وقت مرکزی حکومت نے اس معاملے کو سلجھانے کے لیے طبی خدمات کے ڈائریکٹر جنرل کی صدارت میں ریاستوں اور پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کے نمائندوں سمیت سبھی اسٹیک ہولڈرس کی ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز رکھی تھی۔
مرکزی حکومت کی طرف سے موجود وکیل نے عدالت کو جانکاری دی کہ متعلقہ فریقین کی کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے۔ اس نے اس معاملے پر اپنی سفارشات دی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ مناسب ہوگا اگر مرکزی حکومت سبھی فریقین کے ساتھ میٹنگ کر ایک ٹھوس تجویز سامنے لائے۔ اس کے بعد بنچ نے مرکز کو ہدایت دی کہ وہ متعلقہ فریقین کے ساتھ میٹنگ کرے۔ عدالت نے 3 ماہ کے اندر اس کام کو تکمیل تک پہنچانے کے لیے کہا ہے اور آئندہ سماعت اپریل ماہ میں کرنے کی جانکاری دی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 2023 میں کہا تھا کہ یہ معاملہ بہت اہم ہے اور مایوس کن حالات کو ظاہر کرتا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ 1003 اہم سپر اسپیشلٹی سیٹیں بے کار جا رہی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان سیٹوں کے لیے کوئی داخلہ نہیں ہو سکتا۔ عدالت نے کہا تھا کہ ایک طرف جہاں سپر اسپیشلٹی ڈاکٹروں کی ہمیشہ کمی رہتی ہے، وہیں دوسری طرف یہ اہم سیٹیں خالی رہ جاتی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔