[ad_1]
دیویندر یادو نے کہا کہ خود کو کیجریوال کا سپاہی کہنے والے سنجے اپنی حالت پر وضاحت پیش کریں، اگر ان کی بیوی نے دہلی کا ووٹر ہوتے ہوئے ووٹ کیا ہے تو پھر انیتا سنگھ نے یوپی کا ووٹر ہونے کی بات کیوں لکھی۔
دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عآپ کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ کے خلاف جانچ کرے۔ دراصل جانچ کا مطالبہ سنجے سنگھ کی شریک حیات انیتا سنگھ کے تعلق سے کرنے کے لیے کہا گیا ہے جن کے 2 ریاستوں میں ووٹر ہونے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ دیویندر یادو نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سنجے سنگھ کی بیوی انیتا سنگھ کے اس حلف نامہ کی جانچ کرے جس میں انھوں نے خود کو اتر پردیش کے سلطان پور کی ووٹر بتایا ہے۔ حالانکہ سنجے سنگھ پریس کانفرنس کر کے ان کا نام دہلی کے ووٹر لسٹ سے کٹوانے کا الزام عائد کر رہے ہیں۔ انھوں نے نئی دہلی اسمبلی حلقہ میں ووٹ ڈال کر باہر نکلنے کے بعد کی ان کی تصویر بھی جاری کی ہے۔
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ خود کو نام نہاد ایماندار کیجریوال کے سپاہی کہنے والے سنجے سنگھ اپنی حالت کو واضح کریں۔ اگر ان کی بیوی نے دہلی کا ووٹر ہوتے ہوئے ووٹ کیا ہے تو پھر انیتا سنگھ نے حلف نامہ میں سلطان پور، اتر پردیش کا ووٹر ہونے کی بات کیوں لکھی؟ اگر ایسا ہے تو یہ غیر قانونی ہے۔ دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو قصورواروں کو سزا دینے کے لیے سخت کارروائی کرنی چاہیے۔
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ بی جے پی اور عآپ کے لیڈران پوروانچل و روہنگیا پناہ گزینوں کے ووٹ کٹوانے کی سیاست کر کے دہلی والوں کی توجہ دہلی کے رکے ہوئے کاموں اور موجودہ مسائل سے ہٹانے کا ڈرامہ کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب ایک انتخاب کے آخری وقت تک ووٹ بنتا ہے تو کیوں سنجے سنگھ موضوعِ بحث بن کر لوگوں کی توجہ اپنی پارٹی کی طرف کھینچ رہے ہیں۔
[ad_2]
Source link