[ad_1]
آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ ’’جو لوگ ایران کو کمزور سمجھتے ہیں انہیں ’مزاحمت‘ کا مطلب نہیں معلوم ہے۔ ایران مضبوط ہے اور مستقبل میں مزید مضبوط ہوتا جائے گا۔‘‘
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے شام میں بشار الاسد کے اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد پہلی بار رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ خامنہ ای نے شام میں بشار الاسد کی حکومت کو ختم کرنے کا الزام امریکہ اور اسرائیل پر لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ شام میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ امریکہ اور اسرائیل کی مشترکہ سازش کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ’’میرے پاس اس بات کے واضح ثبوت ہیں کہ شام میں جو واقعہ رونما ہوا ہے اس میں امریکہ اور اسرائیل براہ راست ملوث ہے۔‘‘
آیت اللہ علی خامنہ ای نے شام میں ہوئی اقتدار کی تبدیلی کا ذمہ دار اسرائیل اور امریکہ کو ٹھہراتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے۔ اس پوسٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ ’’جو کچھ ہو رہا ہے اس میں شام کے ایک پڑوسی ملک کی حکومت نے واضح کردار ادا کیا ہے اور اب بھی سرگرمی جاری ہے۔ حالانکہ بنیادی طور پر سازش کرنے والے کہیں اور ہیں، کنٹرول روم امریکہ اور یہودی ملک اسرائیل میں ہے۔ ہمارے پاس اس کے ثبوت موجود ہیں جو کسی کے لیے شک کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑتے۔‘‘
خامنہ ای نے شام، لبنان اور غزہ میں ایران کو ہوئے نقصان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ایران کے علاقائی اتحادیوں کے کمزور ہونے کا مطلب ہے کہ ایران بھی کمزور ہو رہا ہے، لیکن ایسا نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو لوگ ایران کو کمزور سمجھتے ہیں انہیں ’مزاحمت‘ کا مطلب نہیں معلوم ہے۔ ایران مضبوط ہے اور مستقبل میں مزید مضبوط ہوتا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ خامنہ ای کا اسرائیل اور امریکہ کے خلاف بیان اس وجہ سے بھی اہم ہے کہ انہوں نے ایک لمبے عرصے تک شام کی بشار الاسد حکومت کی مدد کی تھی۔ اسد کی اثر و رسوخ کی وجہ سے ایران کو ہمیشہ سے فائدہ ملتا رہا ہے۔ ایسے میں جب شام سے بشار الاسد کی حکومت ختم ہو گئی ہے تو ایک طرح سے ایران کو کافی نقصان ہوا ہے اور اس کے اثر و رسوخ میں بھی کمی آنے کی امید ہے۔ اب جبکہ شام میں ایچ ٹی ایس نے حکومت قائم کر لی ہے تو ایران کو امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ ایک اور محاذ پر مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link