کراچی:
زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کی پیش قدمی جاری، بدھ کو انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے نرخ بالترتیب 12پیسے اور07پیسے بڑھ گئے۔
نومنتخب امریکی صدر کی جانب سے یورپ میکسیکو سمیت دیگر ممالک سے امریکا درآمد ہونے والی اشیاء پر ڈیوٹی عائد کرنے، چین سے درآمد ہونے والی اشیاء پر ڈیوٹی کی شرح مزید بڑھانے کے بیان سے بین الاقوامی سطح پر دیگر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر مضبوط ہونے کے اثرات پاکستانی زرمبادلہ کی مارکیٹوں پر بھی مرتب ہوئے جس کے نتیجے میں بدھ کو ایک بار پھر ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی۔
حکومت کے کریک ڈاؤن کے بعد سیاسی دھرنا ختم ہونے کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 09پیسے کی کمی سے 277روپے 75پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن معیشت میں طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 12پیسے کے اضافے سے 277روپے 96پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 07پیسے کے اضافے سے 278روپے 96پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ احتجاجی دھرنا ختم ہونے کے بعد منفی احساسات بدھ کو دوبارہ مثبت اشاریوں میں تبدیل ہوگئے، تاہم بیلا روس کے اعلی سطحی تجارتی وفد کے ساتھ شعبہ جاتی بنیادوں پر سرمایہ کاری معاہدوں اور مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود ڈالر کی پیش قدمی برقرار رہی۔