[ad_1]
وفاقی دارالحکومت میں سرکاری مکانات ختم کرکے بلند عمارتیں تعمیر کرنے کی تجاویز دی گئی ہے۔
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس (پی آئی ڈی ای)نے سی ڈی اے کوسرکاری مکانات ختم کرکے ہائی رائز عمارات تعمیر کرنےکے لیے لکھے گئے آرٹیکل پر مراسلہ لکھ دیا جب کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹشن کونسل نے(ایس آئی ایف سی)بھی اس بارے میں لکھے گئےآرٹیکل پرسی ڈی اےسے تجاویز مانگ لی ہیں۔
پی آئی ڈی ای نے سی ڈی اے کواس حوالے سے لکھاگیاآرٹیکل منسلک کرکے خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ صرف جی سکس ون میں 86 ایکڑز پر سنگل اسٹوری سرکاری مکانات تعمیر ہیں۔ مراسلے کے مطابق صرف جی سکس ون میں 6 ہائی رائز عمارات 9 ایکڑ پرتعمیرکرکے 77 ایکڑ سرکاری جگہ بچائی جاسکتی ہے اور ایساکرنے سے سی ڈی اے کو 55 ارب روپے کی آمدن ہوگی، جس میں بعد میں مزید اضافہ بھی ہوگا۔
مراسلے میں مزید کہا گیاہے کہ سرکاری مکانات جی سکس،جی سیون اورایف سکس میں تعمیر ہیں۔
سی ڈی اے ذرائع کے مطابق ریسرچ ایسوسی ایٹ ازوار محمداسلم نے ایس آئی ایف سی کے کورنگ لیٹر کے ساتھ سی ڈی اے کوبھی یہ آرٹیکل بھیجا تھا، جس میں کہاگیاہے کہ برطانیہ اور بھارت میں بھی ایسا کیاجاچکا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پرسی ڈی اے مزید اسٹڈی ورک کرکے ہی اپنی جامع رائے دے سکتاہے۔
[ad_2]
Source link