[ad_1]
کمل ناتھ نے کہا کہ نشہ مافیاؤں کے خلاف چلائی گئی سبھی مہموں کی حقیقت اسی سے پتہ چلتی ہے کہ نشہ کاروباری اب پولیس تھانوں کے قریب بھی نشیلی اشیا فروخت کرنے سے نہیں ڈر رہے۔
مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے ریاست میں بڑھ رہے نشہ کے کاروبار پر فکر کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریاست نشہ کا اڈہ بنتی جا رہی ہے۔ اس کاروبار میں لگے لوگوں کو پولیس کا تحفظ حاصل ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ریاست میں گزشتہ کچھ دنوں میں نشیلی اشیا کی فراہمی سے متعلق بڑے انکشافات ہوئے ہیں۔ کئی گرفتاریاں بھی عمل میں آئی ہیں۔ اس کے باوجود نشیلی اشیا کی فراہمی کے معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ اسی معاملے پر سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے کہا کہ مدھیہ پردیش نشہ کے کاروبار کا اہم اڈہ بنتا جا رہا ہے۔ کچھ دن قبل ریاست میں کروڑوں روپے کے ڈرگ کاروبار کا انکشاف ہونے کے بعد اب پولیس تھانے کے پاس نشہ کے دھندے کی خبر حیران کرتی ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نشہ کے خاتمہ کے سبھی دعوے اور نشہ مافیاؤں کے خلاف چلائی گئی سبھی مہموں کی حقیقت اسی سے پتہ چلتی ہے کہ نشہ کاروباری اب پولیس تھانوں کے قریب بھی نشیلی اشیا فروخت کرنے میں نہیں ڈر رہے ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ نشہ مافیاؤں کو پولیس کا تحفظ حاصل ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کا کہنا ہے کہ مدھیہ پردیش کی عوام جنگل راج سے پریشان ہے۔ ہر طرف جرائم اور جرائم پیشوں کا بول بالا ہے۔ گھر سے نکلنا بھی غیر محفوظ ہوتا جا رہا ہے۔ ریاست کا نوجوان نشہ کی زد میں آ کر اپنا حال اور مستقبل برباد کر رہا ہے۔ انھوں نے سوالیہ انداز میں حکومت سے پوچھا کہ کیا حکومت صرف خاموش تماشائی بن کر نشہ کے کاروبار کو پھلتا پھولتا دیکھتی رہے گی، یا کبھی ٹھوس کارروائی بھی کرے گی؟
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بھوپال میں ڈرگس بنانے والی ایک فیکٹری کا انکشاف ہوا تھا اور اس میں سینکڑوں کروڑ کی ڈرگس برآمد کیے جانے کے ساتھ کئی گرفتاریاں بھی ہوئی تھیں۔ اس کے علاوہ بھی کئی مقامات پر ڈرگس کی فراہمی کرنے والوں پر پولیس نے کارروائی کی ہے۔ اس کے باوجود ریاست کے مختلف حصوں میں ڈرگس کی سپلائی کے معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کھانسی کی دوا کا استعمال بھی ریاست کے کئی حصوں میں نشہ کے طور پر کیا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link