[ad_1]
موجودہ دور میں معلومات کی بھرمار نے جہاں آسانی فراہم کی ہے، وہیں بے بنیاد افواہوں اور غلط فہمیوں کو بھی جنم دیا ہے، خاص طور پر غذا سے متعلق۔ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر کئی غذائی حقائق بغیر تحقیق کے پھیلائے جاتے ہیں، جو دراصل نقصان کا سبب بن سکتے ہیں۔
ماہرین صحت نے ایسی ہی کچھ غلط فہمیوں کی نشاندہی کی ہے جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ مناسب اور متوازن غذا کی اہمیت کو جاننے کے لیے یہ ضروری ہے کہ ہم ان باتوں کو سمجھیں۔
کم کیلوریز والی غذا
ایک عام خیال یہ ہے کہ کم کیلوریز یا کم چربی والے کھانے ہمیشہ صحت بخش ہوتے ہیں، حالانکہ یہ غلط ہے۔ ایسے کھانے اکثر بھوک کو مٹا نہیں پاتے اور مزید کھانا کھانے کی ترغیب دیتے ہیں۔ گریاں اور ایووکاڈو جیسے کھانے، جو زیادہ کیلوریز رکھتے ہیں، غذائیت سے بھرپور اور جسم کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔
چینی کے حوالے سے حقیقت
قدرتی مٹھاس کے ذرائع جیسے شہد یا میپل سیرپ کو بھی عام شکر کی طرح ہضم کیا جاتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ان کا بھی اعتدال میں استعمال کیا جائے۔
نمک کا انتخاب
سی سالٹ اور عام نمک دونوں سوڈیم فراہم کرتے ہیں، اور زیادہ سوڈیم ہائی بلڈ پریشر اور دیگر مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لیے نمک کا مناسب مقدار میں استعمال ضروری ہے۔
انڈوں کے متعلق غلط فہمی
کئی لوگ سمجھتے ہیں کہ انڈے کولیسٹرول بڑھاتے ہیں اور نقصان دہ ہیں، مگر ماہرین کہتے ہیں کہ ہفتے میں 6 سے 12 انڈے کھانا عام طور پر محفوظ ہے۔ انڈے پروٹین اور ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتے ہیں۔
شام کو کھانا وزن بڑھاتا ہے؟
یہ بات عام ہے کہ شام 6 بجے کے بعد کھانا وزن بڑھاتا ہے، مگر یہ بات اصل میں غلط ہے۔ وقت سے زیادہ کھانے کی مقدار اور معیار اہم ہیں۔ زیادہ کھانا وزن بڑھنے کا سبب بن سکتا ہے، نہ کہ دیر سے کھانا۔
کافی کا استعمال
کافی کو کھانے کا متبادل بنانا درست نہیں۔ ناشتے میں پروٹین اور کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور غذائیں شامل کرنا ضروری ہے تاکہ دن کا آغاز بہتر ہو۔
وزن کم کرنے کی حقیقت
وزن کم کرنے کا بہترین طریقہ مناسب اور متنوع غذا ہے۔ صحت مند غذا میں وٹامنز، پروٹین، اور چربی شامل ہونا ضروری ہے۔ وزن کم کرنے کے دوران غذائی اجزاء سے خود کو محروم نہ رکھیں۔ زیادہ پانی پینا اور کیفین کو کم کرنا بہتر ہے۔ الکوحل کے استعمال سے بھی پرہیز کریں کیونکہ یہ گردوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
[ad_2]
Source link