کلکتہ: بھارتی ریاست مغربی بنگال میں اجتماعی زیادتی کے بعد بیدردی سے قتل کی جانے والی لیڈی ڈاکٹر کے والد میڈیا سے گفتگو میں دل خراش تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے خود پر قابو نہ رکھ سکے اور پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔
بھارتی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں مقتول لیڈی ڈاکٹر کے والد نے بتایا کہ جب پہلی بار اپنی بیٹی کو دیکھا تو اس کا برہنہ جسم صرف ایک چادر سے ڈھکا ہوا تھا۔ صرف میں جانتا ہوں اُس وقت مجھ پر کیا گزری۔
والد نے مزید بتایا کہ میری بیٹی کی لاش اس حالت میں تھی کہ اس کی ٹانگیں علیحدہ تھیں اور ایک ہاتھ ماتھے پر تھا۔ جسم پر تشدد کے نشانات تھے۔
31 سالہ پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کے والد نے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنا سب کچھ کھو دیا۔ ہمارے پاس اب کچھ نہیں رہا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ہوس کے پجاریوں نے لیڈی ڈاکٹر کو کسطرح بھنبھوڑا؛ تفصیلی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی
لیڈی ڈاکٹر کے والد نے مزید بتایا کہ مجھے رات 11 بجے کال آئی تھی کہ آپ کی بیٹی نے خودکشی کرلی ہے میں ایک گھنٹے میں اسپتال پہنچ گیا لیکن 3 گھنٹے تک مجھے لاش نہیں دکھائی گئی تھی۔
خیال رہے کہ پولیس نے اپنی تحقیقات میں اس پہلو کو بھی شامل کرلیا ہے کہ کیوں اسپتال انتظامیہ نے قتل بعد از زیادتی کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی اور باپ کو بیٹی کی لاش 3 گھنٹوں تک کیوں نہ دیکھنے دی گئی۔
واضح رہے کہ خاتون ڈاکٹر کی لاش کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج کے سیمینار روم سے 9 اگست کو اس حالت میں ملی تھی کہ آنکھوں، ناک، منہ اور نازک حصوں سے خون بہہ رہا تھا۔