منور سلطانہ کی بائیسویں برسی


آج پاکستان کی نام ور فلمی گلوکارہ منور سلطانہ کی بائیسویں برسی ہے ۔
منور سلطانہ 1925ءمیں لدھیانہ میں پیدا ہوئی تھیں۔ ان کے فلمی کیریئر کا آغاز قیام پاکستان سے پہلے فلم مہندی سے ہوا تھا۔ انہوں نے موسیقی کی تعلیم ریڈیو پاکستان کے مشہور کمپوزر عبدالحق قریشی عرف شامی سے حاصل کی تھی،انہیں پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد کے لئے بھی پس پردہ گلوکاری کرنے کا اعزاز حاصل تھا۔ پاکستان کے ابتدائی زمانے میں منور سلطانہ نے متعدد فلموں کے لئے گلوکاری کا مظاہرہ کیا جن میں پھیرے، محبوبہ، انوکھی داستان،بے قرار،دو آنسو، سرفروش، اکیلی، نویلی، محبوب، جلن، انتقام، بیداری، معصوم اور لخت جگر کے نام سرفہرست ہیں۔


پاکستان کی تاریخ کا ابتدائی قومی نغمہ ”چاند روشن چمکتا ستارہ رہے“ بھی انہی کی آواز میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اس نغمے کو شوکت تھانوی نے تحریر کیا تھا ۔
منور سلطانہ نے اپنی گائیکی کے عروج کے زمانے میں ریڈیو پاکستان لاہور کے اسٹیشن ڈائریکٹر ایوب رومانی سے شادی کرلی تھی اور شادی کے بعد گائیکی سے علیحدگی اختیار کرکے مکمل طور پر گھریلو زندگی گزار رہی تھیں۔
منور سلطانہ کا انتقال 7جون 1995ء کولاہور میں ہوا۔