انہوں نے ریزرویشن کے حوالے سے کہا کہ 67 فیصد ریزرویشن کی بات بالکل درست ہے اور سماج کے پسماندہ طبقوں کے حقوق کا احترام کیا جانا چاہیے۔ ساتھ ہی انہوں نے ذات پات کی مردم شماری کی ضرورت پر زور دیا تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ کس طبقے کو زیادہ سہولیات درکار ہیں۔
پپو یادو نے کہا کہ کسانوں اور بے روزگاری کے مسائل کو دبایا جا رہا ہے اور انتخابات کے دوران ایسے مسائل اٹھائے جاتے ہیں جو سماج میں نفرت پھیلاتے ہیں۔