امنگ سنگھار نے کہا کہ ’’مدھیہ پردیش میں کسانوں سے منسلک کافی مسائل ہیں جنہیں حل کرنے میں حکومت پورے طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ مدھیہ پردیش میں کھاد-بیج کو لے کر کسان پریشان ہو رہے ہیں۔‘‘
مدھیہ پردیش اسمبلی کا گھیراؤ، تصویر@INCMP
آج کانگریس لیڈران ٹریکٹر پر سوار ہو کر مدھیہ پردیش اسمبلی کا گھیراؤ کرنے پہنچے جس سے وہاں شور شرابہ جیسے حالات پیدا ہو گئے۔ دراصل مدھیہ پردیش کی حکومت کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔ کانگریس کا الزام ہے کہ ریاستی حکومت نے انتخاب میں کیے گئے وعدوں کو اب تک پورا نہیں کیا۔ اسی کے پیش نظر کانگریس نے اسمبلی کا گھیراؤ کر حکومت کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا۔ کانگریس نے حکومت کی بہت ساری ناکامیوں کا حوالہ دیتے ہوئے یہ تحریک چلائی، لیکن کسان کے ایشوز کو کانگریس لیڈران نے اولین ترجیح دی۔ مظاہرے کے دوران اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار خود ٹریکٹر پر سوار ہو کر آئے۔ احتجاج کے دوارن کانگریس لیڈران اپنے ہاتھوں میں کھاد کی بوریاں بھی لیے ہوئے تھے۔
کانگریس نے احتجاج کے دوران کسانوں کے مسائل کے ساتھ ساتھ خواتین، بےروزگاری، ریاست میں بڑھتے جرائم جیسے اہم ایشوز کے حوالے سے ریاستی حکومت سے جواب طلب کیا۔ نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار نے کہا کہ ’’مدھیہ پردیش میں کسانوں سے منسلک کافی مسائل ہیں جنہیں حل کرنے میں حکومت پورے طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ مدھیہ پردیش میں کھاد-بیج کو لے کر کسان پریشان ہو رہے ہیں۔ بے روزگاری دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے۔ آئے دن خواتین کے خلاف جرائم میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہا ہے۔‘‘
مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر جیتو پٹواری نے کانگریس لیڈران اور کارکنان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم پُرامن طریقے سے حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ اس کے باوجود بھی اگر پولیس لاٹھی چارج کرتی ہے تو میں لاٹھی کھانے کے لیے سب سے پہلے تیار رہوں گا۔‘‘ واضح ہو کہ پھوپال پولیس کمشنر نے پہلے ہی حکم نامہ جاری کر دیا تھا کہ نئی اسمبلی کے آس پاس کے 5 کلومیٹر دائرے کے اندر کسی بھی طرح کی تحریک یا مظاہرے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔