کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے کہا کہ امریکہ سے لے کر آسٹریلیا، بنگلہ دیش، سری لنکا، کینیا، سوئٹزرلینڈ تک میں اڈانی ہی ہندوستان کا بیڑا غرق کر رہا ہے۔
سپریا شرینیت، ویڈیو گریب
سپریا شرینیت، ویڈیو گریب
پارلیمنٹ کا اجلاس لگاتار ہنگاموں کی نذر ہو رہا ہے۔ لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی اور دیگر اپوزیشن لیڈران لگاتار اڈانی معاملہ پر بحث کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن برسراقتدار طبقہ کے لیڈران راہل گاندھی کے خلاف ہی زہر افشانی کرنے پر آمادہ ہیں۔ اس معاملے میں آج کانگریس نے پی ایم مودی اور بی جے پی کے دیگر لیڈران کے سامنے تلخ حقائق رکھتے ہوئے زوردار حملہ کیا۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’بی جے پی کی کوئی حیثیت نہیں کہ وہ راہل گاندھی کو کچھ بھی کہہ سکیں۔ حقیقت یہ ہے کہ راہل گاندھی نے مودی اور اڈانی کی بخیا ادھیڑ کر رکھ دی ہے، اور اسی لیے مودی اور بی جے پی بلبلائے ہوئے ہیں۔‘‘
دراصل کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر پارٹی ترجمان سپریا شرینیت کی ایک طویل ویڈیو ڈالی ہے۔ اس میں سپریا کہتی ہیں کہ ’’اڈانی کے سارے نوکر راہل گاندھی کو غدارِ وطن بلا رہے ہیں، تو سنیں… راہل گاندھی کے خاندان کا خون اس ملک کی مٹی میں شامل ہے، اس ملک کے ترنگے میں شامل ہے، اس ملک کی روح میں شامل ہے۔ نریندر مودی اور بی جے پی یہ ’ملک کے خلاف بین الاقوامی سازش‘ والا جملہ اور اسکرپٹ تھوڑی پرانی ہو گئی ہے۔ کچھ نیا لائیے، بور مت کیجیے۔‘‘
اس کے بعد سپریا شرینیت بتاتی ہیں کہ مودی اور بی جے پی کو ملک کے خلاف سازش ملک کے ان اہم ایشوز میں نظر آتی ہے جن پر دھیان دینا ضروری ہے لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام ہیں۔ کانگریس لیڈر کہتی ہیں کہ ’’مودی اور بی جے پی کو ملک کے خلاف بین الاقوامی سازش کہاں کہاں نظر آتی ہے، سنیے… کسان اپنے حق کا مطالبہ کریں تب، نوجوان ملازمت کی اپیل کریں تب، خواتین سے متعلق جرائم میں بی جے پی لیڈران رنگے ہاتھوں پکڑے جائیں تب، منی پور میں مسلسل تشدد جاری رہے تب، عوام آپ کی بربریت کے خلاف بولے تب، لوگ مہنگائی کے خلاف محاذ آرائی کریں تب، اڈانی کی دلالی کرنے پر پوری دنیا میں تھو تھو ہو تب، اپوزیشن کٹہرے میں کھڑا کر سوال پوچھے تب۔‘‘
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے سپریا شرینیت کہتی ہیں کہ ’’امریکہ سے لے کر آسٹریلیا، بنگلہ دیش، سری لنکا، کینیا، سوئٹزرلینڈ میں اڈانی ہی ملک کا بیڑا غرق کر رہا ہے۔ اڈانی کے خلاف وارنٹ، اڈانی کی جعل سازی، اڈانی کی ہیرا پھیری، اڈانی کی رشوت ستانی… یہ ہیں ملک کے خلاف اس کی سازش، جو مودی صاف دیکھ سکتے ہیں۔ دیکھ تو ہم سب سکتے ہیں، بس فرق اتنا ہے کہ تم نے اڈانی کا نمک کھایا ہے، ہم نے ملک کا۔‘‘ راہل گاندھی کے خلاف زہر افشانی کا جواب دیتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’راہل گاندھی نے اس ملک میں محبت اور انصاف کے لیے کنیاکماری سے کشمیر تک پیدل سفر کیا، راہل گاندھی نے اس ملک میں ناانصافی کے خلاف ممبئی سے ممبئی کا سفر کیا، راہل گاندھی نے آئین کے خلاف تمھاری (بی جے پی) سازش کو آئین ہاتھ میں اٹھا کر ناکام کر دیا، راہل گاندھی نے اس ملک کے نوجوانوں، پسماندوں، دلتوں، قبائلیوں میں امید کی ایک شمع جگا دی ہے، راہل گاندھی نے اس ملک کے غریب، مزدور، کسان، موچی، بڑھئی جیسے لوگوں کو گلے لگا کر ان کو عزت دی ہے، راہل گاندھی اس ملک کی جمہوریت کو بچانے کے لیے کوئی بھی قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں، راہل گاندھی اس ملک کے 5 بار منتخب ہوئے رکن پارلیمنٹ ہیں اور جب انھوں نے پارلیمنٹ میں مودی اور اڈانی کی قلعی کھولی تو نریندر مودی کے ہوش فاختہ ہو گئے، راہل گاندھی کی رکنیت اور گھر تک چھین لی تم لوگوں نے اس کے بعد بھی وہ ثابت قدم رہے، راہل گاندھی تمھاری آنکھ میں آنکھ ڈال کر تمھارے جھوٹ، تمھارے پاکھنڈ کا پردہ فاش کرتے ہیں۔‘‘
سپریا شرینیت اتنے پر ہی خاموش نہیں ہوئیں، انھوں نے بھگوا بریگیڈ کو کچھ پرانی باتیں بھی یاد دلائیں۔ ویڈیو میں وہ کہتی ہوئی نظر آ رہی ہیں کہ ’’کچھ باتیں اور یاد رکھنا… جس وقت تمھارے آبا و اجداد انگریزوں کے تلوے چاٹ رہے تھے، اس وقت راہل گاندھی کے آبا و اجداد اس ملک کی آزادی کے لیے قربانیاں دے رہے تھے۔ جس وقت تمھارے آبا و اجداد آئین کی کاپیاں اور بابا صاحب کے پُتلے نذر آتش کر رہے تھے، اس وقت راہل گاندھی کے آبا و اجداد آزاد ہندوستان کی بنیاد رکھ رہے تھے۔ جس وقت تمھارے آبا و اجداد ترنگے کا بائیکاٹ کر رہے تھے، اس وقت راہل گاندھی کے آبا و اجداد ترنگے کا پرچم پوری دنیا میں لہرا رہے تھے۔ جس وقت تمھارے آبا و اجداد اس ملک کے تانے بانے کو توڑنے میں مصروف تھے، اس وقت بھی راہل گاندھی کے آبا و اجداد اس ملک کے اتحاد و سالمیت کے لیے اپنی جان قربان کر رہے تھے۔‘‘
اڈانی معاملے پر پی ایم مودی اور مرکزی حکومت کا دفاع کرنے والوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے سپریا شرینیت نے کہا کہ ’’جو لوگ اڈانی کو بچانے کے لیے ملک کو رہن رکھنے کے لیے تیار ہیں، جو لوگ اڈانی کے لیے قانون بدل کر اسے اس ملک کے سارے بندرگاہ، ایئرپورٹ، بجلی، سڑک سب کچھ دے رہے ہیں… اڈانی کے ان دلالوں سے کہا ہے کہ ’دلالی بند کرو‘۔ جب جب غلط کرو گے چٹان کی طرح اپنے سامنے راہل گاندھی، ان کی سچائی اور آئین کو کھڑا پاؤ گے۔ جا کر کہہ دینا اپنے آقا سے کہ راہل گاندھی کی رگوں میں شہیدوں کا خون ہے، وہ تمھاری گیدڑ دھمکیوں سے گھبرانے والے نہیں ہے۔‘‘ آخر میں کانگریس ترجمان یہ بھی کہتی ہیں کہ ’’اڈانی کے ساتھ کی ساری کالی کرتوتوں کی قلعی کھل رہی ہے، اور مزید کھلیں گی۔‘‘