[ad_1]
بدھ کی دیر شب زیرو پوائنٹ پر دھرنا دے رہے 34 کسانوں کو حراست میں لے کر لکسر جیل بھیج دیا تھا، پھر جمعرات کے مختلف مقامات پر 43 کسان لیڈران کی گرفتاری ہوئی، اس سے کسانوں میں زبردست ناراضگی ہے۔
بدھ کے روز جب کسان لیڈران اور افسران کے درمیان بات چیت کے بعد کسان تحریک ایک ہفتہ کے لیے ملتوی کی گئی تھی تو ایسا لگ رہا تھا جیسے چند روز ہنگامہ دیکھنے کو نہیں ملے گا۔ لیکن بدھ کی شب سے ہی کچھ ایسی سرگرمیاں ہونے لگیں جس نے بات چیت میں طے باتوں کو پس پشت ڈال دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ زیرو پوائنٹ پر دھرنا دے رہے 34 کسان لیڈروں کو پولیس نے بدھ کی شب حراست میں لے کر لکسر جیل بھیج دیا۔ اتنا ہی نہیں، جمعرات کو مختلف علاقوں میں دھرنا دینے والے 43 کسان لیڈران کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا۔ یعنی 24 گھنٹوں کے اندر 77 کسان لیڈران جیل بھیج دیے گئے۔ اس سے کسان مظاہرین میں ناراضگی پھیل گئی ہے اور نتیجہ یہ ہے کہ سنویکت کسان مورچہ نے جمعہ (6 دسمبر) کو 12 بجے ’دہلی کوچ‘ کا اعلان کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سنیوکت کسان مورچہ نے اعلان کیا ہے کہ جمعہ کی دوپہر 12 بجے پھر سے سینکڑوں کی تعداد میں کسان دہلی کوچ کرنے کے ارادہ سے زیرو پوائنٹ پر پہنچیں گے۔ کسانوں نے کہا کہ انتظامیہ اور حکومت ان کی آواز کو دبانے کا کام کر رہی ہے، لیکن انھیں کامیابی نہیں ملنے والی۔ جیل میں بند کسان لیڈران کے چھوٹتے ہی تحریک میں تیزی آئے گی اور قدم دہلی کی طرف بڑھنے لگیں گے۔
واضح رہے کہ سینئر افسران سے بات چیت کے بعد کسانوں نے ایک ہفتہ تک دلت پریرنا استھل میں دھرنا جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ منگل کو تقریباً 123 کسان لیڈران کو حراست میں لے کر جیل بھیجے جانے کے بعد کسان مظاہرین کا غصہ ساتویں آسمان پر پہنچ گیا تھا۔ کئی کسان تنظیموں نے بدھ کے روز گریٹر نوئیڈا کے زیرو پوائنٹ پر مہاپنچایت بلائی تھی۔ اس مہاپنچایت میں سینکڑوں کسان شامل ہوئے تھے۔ سینئر افسران سے بات چیت کے بعد جیل بھیجے گئے کسانوں کو بدھ کی دیر شام آزاد کر دیا گیا تھا۔
بدھ کی شب بڑی تعداد میں کسانوں نے زیرو پوائنٹ پر دھرنا دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ تقریباً 11 بجے شب جب کسان وہاں سو رہے تھے تو پولیس نے انھیں جبراً اٹھا کر بس، پولیس وین وغیرہ میں بٹھا کر جیل پہنچا دیا۔ رات تقریباً ڈیڑھ بجے تک کسان سکھبیر خلیفہ، سورن پردھان سمیت 34 کسان لیڈران کو حراست میں لے کر جیل بھیج دیا گیا۔ کسانوں کو جیل بھیجے جانے کے خلاف جمعرات کی صبح سوشل میڈیا پر کسان لیڈران نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ کسانوں نے دنکور سمیت دیگر دیہی علاقوں میں گریٹر نوئیڈا کے زیرو پوائنٹ پہنچنے کی اپیل کی گئی۔ اس دوران پہلے سے الرٹ پولیس نے خاتون سپاہیوں کی مدد سے خواتین سمیت 100 سے زیادہ کسانوں کو حراست میں لے کر جیل پہنچا دیا۔ حالانکہ جیل پہنچنے کے بعد پولیس نے خاتون کسانوں کو چھوڑ دیا، لیکن باقی کو جیل میں ہی ڈالے رکھا۔ سبھی کسانوں کو جنرل بیرک میں رکھ اگیا ہے۔ پولیس افسران کا کہنا ہے کہ بغیر اجازت دھرنا کرنے کے لیے زیرو پوائنٹ سے دلت پریرنا استھل نوئیڈا کی طرف نکلے کسانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link