اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ کارروائی مسلسل جاری ہے۔ جنگ بندی کی تمام تر کوششیں رائیگاں جا رہی ہیں۔ ایک سال میں غزہ میں مرنے والوں کی تعداد 44 ہزار پار کر چکی اور اس تعداد میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ غزہ میں موت کا عالم یہ ہے کہ یو این سمیت تمام حقوق انسانی کی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ وہاں رہ رہے لوگ بھوک مری اور گولی سے مر رہے ہیں۔ اس درمیان اسرائیلی قتل عام کو لے کر نئی حیران کر دینے والی ایک رپورٹ سامنے آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیل نے عجیب و غریب طرح کے ڈرون چھوڑے ہوئے ہیں جو روتے ہوئے بچوں اور خواتین کی چیختی آڈیو ریکارڈنگ چلا رہے ہیں تاکہ فلسطینیوں کو کیمپ سے باہر نکالا جائے اور پھر جیسے ہی وہ باہر نکلتے ہیں اسنائپر انہیں گولی مار کر وہیں ڈھیر کر دیتے ہیں۔