[ad_1]
راہل گاندھی نے کہا ’’بدقسمتی سے ہماری حکومت نہیں ہے اس لیے ہم وہ نہیں کر سکتے جو ایک حکومت کر سکتی ہے۔ پھر بھی ہم لینڈ سالئیڈنگ کے متاثرین کی مدد کے لیے کیرالا حکومت پر دباؤ بنائیں گے۔‘‘
کانگریس جنرل سکریٹری اور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے آج وائناڈ کا دورہ کیا۔ یہ رکن پارلیمنٹ بننے کے بعد ان کا پہلا وائناڈ دورہ ہے۔ اس دورہ میں ان کے ساتھ بھائی راہل گاندھی بھی موجود تھے۔ دونوں نے ہی وائناڈ کی عوام سے وعدہ کیا کہ ہر مشکل وقت میں وہ ساتھ کھڑے ہوں گے اور ان کے مسائل کا حل نکالیں گے۔ انھوں نے وائناڈ کے مکّم پہنچ کر وائناڈ پارلیمانی حلقہ کے ضمنی انتخاب میں کانگریس کو زبردست جیت دلانے پر عوام کا شکریہ بھی ادا کیا۔ بعد ازاں دونوں نیلامبور، وندور اور ایراناڈ میں بھی لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔
پرینکا گاندھی نے ایک جگہ جذباتی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ’’رکن پارلیمنٹ بنانے کے لیے وہ وائناڈ کی عوام کو تہہ دل سے شکریہ کہتی ہیں۔ یہ میرا پہلا انتخاب تھا۔ مجھے وائناڈ کا ہر ایک شخص یاد ہے جس نے انتخابی تشہیر کے دوران میرا استقبال کیا اور اپنا پیار دیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ وہ وائناڈ کی عوام کی آواز کو مضبوطی سے اٹھائیں گی اور ان کے مسائل کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گی۔ ساتھ ہی پرینکا نے کہا کہ ’’میرے دفتر اور گھر کے دروازے عوام کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔ میں وائناڈ کی عوام کے لیے مضبوط اور بہتر مستقبل بنانے کی کوشش میں کوئی کسر نہیں چھوڑوں گی۔‘‘
پرینکا گنادھی منڈکئی اور چورلمالا میں ہوئے لینڈ سلائڈنگ کا تذکرہ بھی اپنے خطاب میں کیا۔ اس دوران انھوں نے مرکزی حکومت پر اداروں کو تباہ کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ ہماری لڑائی آئین کے بنیادی اقدار کے لیے ہے۔ انھوں نے وائناڈ کے مقامی ایشوز جیسے رات میں عائد پابندیوں، انسان-جانور تصادم، صحت خدمات اور بہتر تعلیم کی ضروریات کا بھی ذکر کیا۔
پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے بھی وائناڈ کے لوگوں سے خطاب کیا۔ انھوں نے سبھی کو یقین دلایا کہ لینڈ سلائیڈنگ متاثرین کی مدد کے لیے ریاستی حکومت پر دباؤ ڈالیں گے۔ راہل اور پرینکا دونوں نے ’مُکّم‘ میں جلسۂ عام کے دوران لینڈ سلائیڈنگ میں مارے گئے لوگوں کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔ اجلاس کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ ان کی پارٹی اور یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (یو ڈی ایف) ان لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے جنہوں نے اپنے کنبہ کے افراد اور جائیدادوں کو کھو دیا ہے۔
راہل گاندھی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’بدقسمتی سے ہماری حکومت نہیں ہے، اس لیے ہم وہ نہیں کر سکتے جو ایک حکومت کر سکتی ہے۔ پھر بھی ہم نے اپنی بہن اور اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال سے کہا ہے کہ کانگریس اور یو ڈی ایف کے ہر ایک رکن کو لینڈ سلائیڈنگ کے متاثرین کی مدد کے لیے کیرالہ حکومت پر دباؤ بنانا چاہیے۔‘‘ ساتھ ہی راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریند مودی پر الزام عائد کیا کہ وہ وائناڈ کے لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتے ہیں۔ وائناڈ کی عوام کو مودی وہ مدد کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں جس کے وہ حقدار ہیں۔ وہ بزنس مین گوتم اڈانی کے ساتھ الگ طرح کا سلوک کرتے ہیں، اور عوام کے ساتھ الگ۔ حالانکہ آئین کہتا ہے کہ سبھی لوگوں کے ساتھ یکساں سلوک کیا جانا چاہیے۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی کہتے ہیں- اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اڈانی کو امریکہ میں ملزم کہا جائے، ہم ہندوستان میں اس پر مقدمہ نہیں چلائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link