جمعہ کو اسپیشل سیل کی ٹیم جائے حادثہ پر پہنچی اور تحقیقات شروع کر دی، اس تحقیقات کے پیش نظر پولیس نے جائے حادثہ کے آس پاس والے راستوں کو بیریکیڈنگ کے ذریعہ بند کر دیا ہے۔
دہلی کے پرشانت وِہار میں 28 نومبر کو ہوئے دھماکہ نے علاقہ کے لوگوں میں دہشت کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔ آج، یعنی جمعہ کے روز علاقہ میں ہر طرف سناٹا پسرا دکھائی دیا۔ یہاں تک کہ دہشت میں دکانداروں نے اپنی دکانیں بھی نہیں کھولیں۔ جائے حادثہ کے قریب کچھ دکانوں کو پولیس نے بند رکھنے کی ہدایت ضرور دی تھی، لیکن دیگر دکانوں پر بھی تالا لٹکا دکھائی دیا۔ جائے حادثہ پر تحقیقاتی ایجنسیوں کی سرگرمیاں ضرور دکھائی دے رہی ہیں، لیکن رہائشی عوام اپنے گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
آج این سی جی کی ٹیم جائے حادثہ پر جانچ کے لیے پہنچی اور ضروری کارروائی کو انجام دیا۔ دیگر تحقیقاتی ٹیمیں بھی اپنے اپنے کاموں میں مصروف دکھائی دیں۔ جمعہ کے روز اسپیشل سیل کی ٹیم جب جائے حادثہ پر پہنچی تو پولیس نے پہلے سے ہی آس پاس والے راستوں کو بیریکیڈنگ سے بند کر دیا تھا۔ پرشانت وِہار میں ایک ماہ کے اندر 2 دھماکوں کی وجہ سے تحقیقاتی ایجنسیاں ہر ایک پہلو سے واقعہ کی جانچ کر رہی ہیں۔
اس درمیان پرشانت وِہار کے لوگ اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے میں بھی خوف محسوس کر رہے ہیں۔ دراصل کچھ اسکولوں میں پہلے ہی بم دھماکہ کے لیے دھمکی آمیز خط برآمد ہو چکے ہیں، ایسے میں والدین کا خوفزدہ ہونا لازمی ہے۔ گزشتہ 20 اکتوبر کو جو دھماکہ ہوا تھا وہ ایک اسکول کے قریب میں ہی ہوا تھا۔ تازہ دھماکہ کرائم برانچ دفتر کے قریب ہوا ہے جس سے دہشت پھیلنا یقینی ہے۔
واضح رہے کہ پرشانت وِہار میں جمعرات کے روز ہوئے دھماکہ کے بعد روہنی سیکٹر-13 واقع ونکٹیشور گلوبل اسکول میں جمعہ کی صبح دھمکی بھرا ای میل موصول ہوا۔ اس ای میل نے اسکول انتظامیہ اور زیر تعلیم بچوں کے والدین میں افرا تفری پیدا کر دی۔ احتیاطاً نرسری سے 12ویں درجہ تک سبھی بچوں کو صبح 11 بجے ہی چھٹی دے دی گئی۔ اسکول خالی ہونے کے بعد احاطہ اور سبھی کلاسز کی جانچ کی گئی لیکن کچھ بھی برآمد نہیں ہوا۔ مقامی پولیس اور جانچ ایجنسیاں معاملے کی تحقیقات کر رہی ہیں۔ دھمکی دینے والے سے متعلق فی الحال کوئی جانکاری نہیں مل سکی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔