بینچ نے کہا کہ پرالی جلانے، قومی راجدھانی خطہ میں ٹرکوں کے داخلے اور پٹاخوں پر پابندی جیسے مسائل کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
پڑوسی ریاستوں میں پرالی جلانے کے معاملات میں کارروائی سست کرنے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے جمعرات کو کہا کہ آلودگی کی روک تھام کے معاملے میں اسکول سے متعلق اقدامات کو چھوڑ کر، ایک سخت انسداد آلودگی گریڈڈ ریسپانس ایکشن۔ پلان 4 آئندہ دو دسمبر تک نافذ رہے گا۔
جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح کی بینچ نے یہ حکم دیا۔ بینچ نے آلودگی کیس کی سماعت کرتے ہوئے پنجاب سے متعلق ایک خبر کا بھی حوالہ دیا، جس میں لینڈ ریکارڈ آفیسر اور سنگرور بلاک پٹواری یونین کے صدر نے مبینہ طور پر کسانوں کو سیٹلائٹ کی نگرانی سے بچنے کے لیے شام 4 بجے کے بعد پرالی جلانے کا مشورہ دیا تھا۔
بینچ نے کہا کہ اگر یہ خبر سچ ہے تو یہ ایک سنگین مسئلہ ہے اور ریاستی حکومت کے اہلکار کسی کسان کو اس حقیقت کا فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ بینچ نے کہا، ’’ہمارے پاس ایسی مشینری ہونی چاہیے جو ہمیں دن میں 24 گھنٹے، ہفتے کے ساتوں دن پرالی جلانے کا ڈیٹا بھیج سکے۔‘‘ بینچ نے کہا، ’’ بنیادی مسئلہ کو حل کرنا ضروری ہے اور ریاستیں کسانوں کے خلاف کارروائی کرنے میں بہت سست روی کا مظاہرہ کر رہی ہیں‘‘۔
فضائی آلودگی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے عدالت نے کہا کہ جی آر اے پی-4 نافذ ہے اور اسے پیر تک نافذ رہنا چاہئے۔ عدالت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ انسداد آلودگی کے اقدامات پر عمل درآمد میں سنگین غلطیوں پر حکام کے خلاف کارروائی کو تیز کرنا اہم ہے۔ بینچ نے کہا، “ہم واضح کرتے ہیں کہ تمام جی آر اے پی-4 اقدامات، اسکولوں کے حوالے سے ترمیم شدہ اقدامات کے علاوہ، پیر تک نافذ رہیں گے۔”
عدالت عظمیٰ نے 25 نومبر کو نیشنل کیپیٹل ریجن اور آس پاس کے علاقوں میں ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن سے کہا تھا کہ وہ اسکولوں اور کالجوں میں فزیکل کلاسز کو دوبارہ شروع کرنے کی جانچ کرے۔ بینچ نے جمعرات کو کہا، “اس درمیان ایئر کوالٹی کمیشن ایک میٹنگ کرے گا اور اسے جی آر اے پی 4 سے جی آر اے پی 3 یا جی آر اے پی 2 میں منتقل کرنے کے بارے میں تجاویز دے گا۔” بینچ نے کہا کہ ہم واضح کرتے ہیں کہ یہ ضروری نہیں ہے کہ جی آر اے پی 4 میں دیے گئے تمام اقدامات کو ختم کر دیا جائے۔ جی آر اے پی 3 اور جی آر اے پی 2 میں اقدامات کا مجموعہ شامل ہو سکتا ہے۔
مرکز کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایشوریہ بھاٹی نے کہا کہ کمیشن نے دہلی پولیس کمشنر، ایم سی ڈی کمشنر اور دہلی ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کو قومی دارالحکومت میں فضائی آلودگی سے متعلق اپنے حکم کی تعمیل نہ کرنے پر وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ کمشنروں کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، سپریم کورٹ نے کہا کہ متعلقہ حکام جی آر اے پی-4 کے اقدامات کو صحیح معنوں میں نافذ کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔
بینچ نے یہ بھی ریمارک کیا کہ جی آر اے پی-4 کے تحت پابندیوں کے مطابق دہلی میں ٹرکوں کے داخلے کو روکنے میں مکمل ناکامی ہوئی ہے۔ بینچ نے کہا، ’’مکمل طورپر ناکام رہے ہیں۔ پولیس کہیں موجود نہیں تھی۔ ٹرکوں کو علاقے میں داخل ہونے دیا گیا اور ان کے پاس واپس جانے کا کوئی راستہ نہیں تھا۔ عدالت نے کہا کہ وہ فضائی آلودگی سے متعلق کیس کی تفصیل سے سماعت جاری رکھے گی، کیونکہ اس مسئلے کا طویل مدتی حل تلاش کرنا ضروری ہے۔بینچ نے کہا کہ پرالی جلانے، قومی راجدھانی خطہ میں ٹرکوں کے داخلے اور پٹاخوں پر پابندی جیسے مسائل کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔