لوک سبھا انتخابات میں ہندوستانی جمہوریت کے لیے امید کی ایک کھڑکی کھلی تھی۔ آئینی جمہوریت کی بنیادی اقدار کے سامنے جو دیوار کھڑی کی گئی تھی، اس میں کھڑکی کھولنے کا کام عوام نے کیا، نہ کہ سیاسی جماعتوں نے۔ 1977 کی ایمرجنسی کے بعد ہونے والے انتخابات کی طرح 2024 میں بھی ہندوستانی عوام نے اس دیوار میں ایک کھڑکی کھول کر اپوزیشن جماعتوں کو موقع دیا کہ وہ اسے دروازے میں تبدیل کریں اور اس راستے سے ملک کو بچانے کی جدوجہد کریں۔
لیکن ہندوستانی جمہوریت کا المیہ یہ ہے کہ اکثر سیاسی جماعتیں ایسی بڑی ذمہ داری سنبھالنے میں ناکام رہتی ہیں۔ صرف چھ ماہ میں ہونے والے تین اسمبلی انتخابات کے بعد یہ کھڑکی اب سمٹ کر ایک روشندان بن چکی ہے۔ اب دوبارہ عوام اور عوامی تنظیموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہندوستانی آئین کی روح کو بچانے کی جدوجہد کو تیز کریں۔