دیویندر یادو نے کہا کہ کیجریوال کا تعلیم اور صحت ماڈل تباہ ہو چکا ہے، صفائی نظام بے حال ہے، کانگریس عوام کی حمایت کے بعد دہلی کو بہتر صفائی، تعلیم اور نظامِ صحت فراہم کرے گی۔
نئی دہلی: آج ’دہلی نیائے یاترا‘ کے 20 دن مکمل ہو گئے۔ آج کی یاترا جنگ پورہ اسمبلی حلقہ میں انگوری دیوی مندر، جیون نگر سے دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو کی قیادت میں پرچم کشائی کے ساتھ شروع ہوئی اور کوٹلا مارکیٹ ساؤتھ ایکس پارٹ-1 واقع پٹرول پمپ پر اس کا اختتام ہوا۔ اس یاترا کے دوران دیویندر یادو نے دہلی والوں کے روشن مستقبل و خوشحالی کے لیے جنگ پورہ واقع گرودوارہ سنگھ سبھا میں پیشانی ٹیکی اور حضرت نظام الدین اولیا کی درگاہ میں چادر بھی چڑھائی۔ آج ’دہلی نیائے یاترا‘ میں کانگریس خزانچی اجئے ماکن کی بھی شرکت ہوئی اور وہ دیویندر یادو کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلتے ہوئے دکھائی دیے۔
’دہلی نیائے یاترا‘ کے تیسرے مرحلہ کے آخری دن کانگریس لیڈران و کارکنان میں زبردست جوش دیکھنے کو ملا۔ دیویندر یادو نے بتایا کہ تیسرے مرحلہ کے اختتام تک 50 اسمبلی حلقوں کا احاطہ ہو چکا ہے اور اس درمیان دہلی کے باشندوں کی نبض ٹٹولنے کی کوشش ہوئی۔ جو نتیجہ سامنے آیا ہے اس میں پتہ چلا ہے کہ بی جے پی و عآپ کی بدعنوانی، بدتر حکمرانی اور غیر فعالیت کے سبب عوام تبدیلی کی خواہاں ہے۔ ساتھ ہی دیویندر یادو نے بتایا کہ ’دہلی نیائے یاترا‘ کے چوتھے مرحلہ کا آغاز 29 نومبر سے ہوگا۔
دیویندر یادو نے ’دہلی نیائے یاترا‘ کے دوران ایک مقام پر لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے ہمیشہ لوگوں کو بانٹنے کی کوشش کی ہے۔ وہ ذات، طبقہ، سماج یا علاقہ سبھی کے نام پر لوگوں کو بانٹتی رہی ہے۔ دوسری طرف کیجریوال شفاف حکومت، بدعنوانی سے پاک ماحول، سوراج اور جَن لوک پال جیسی لبھاؤنی باتیں کر کے دہلی کو برباد کر دیا ہے، وہ آستین کے سانپ ثابت ہوئے ہیں۔ دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ عوام بی جے پی اور عآپ کو دہلی کی بدحالی اور بربادی کا ذمہ دار مانتی ہے۔ انھوں نے 2025 کے اسمبلی انتخاب میں تبدیلی کا ذہن تیار کر لیا ہے اور ایک بار پھر کانگریس کو دہلی کی ترقی کی بڑی ذمہ داری سونپنا چاہتی ہے۔ عوام سمجھ چکی ہے کہ کانگریس ہی ایک ایسی پارٹی ہے جو عوام کو ساتھ لے کر چلتی ہے، اس کا احترام کرتی اور عوام کی ترقی میں یقین رکھتی ہے۔ دیویندر یادو نے یہ عزم ظاہر کیا کہ دہلی کی عوام کے ساتھ مل کر، ان کے تعاون سے دہلی کو پھر سے عالمی سطح کی راجدھانی بنا کر تاریخ رقم کریں گے۔
دہلی کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ تعلیم کے شعبہ میں انقلاب کی افواہ پھیلانے والے کیجریوال نے صرف اعداد و شمار کو بہتر کرنے کی کوشش میں دہلی کے بچوں کی تعلیمی سطح کو زمین پر لا کھڑا کیا ہے۔ 500 نئے اسکول اور 20 نئے کالج کھولنے کا وعدہ کر کے نہ تو کالج بنایا اور نہ ہی نیا اسکول کی تعمیر کی۔ اسکولوں میں 24000 کمرے میں تبدیلی کر کے 1300 کروڑ کی بدعنوانی کر ڈالی۔ دیویندر یادو نے سوال کیا کہ کیجریوال حکومت بتائے دہلی کے اسکولوں میں جو 45000 عہدے خالی ہیں، جن میں 21000 اساتذہ اور 418 نائب پرنسپل عہدے شام ہیں، ان پر مستقل تقرریاں کیوں نہیں کی گئیں؟ 23000 گیسٹ ٹیچر کانٹریکٹ پر کام کر رہے ہیں جو لگاتار تنخواہ کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ کیجریوال حکومت نے ڈی ٹی یو، این ایس یو ٹی، این ایل یو جیسے دہلی حکومت کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں انجینئر اور لاء کی ڈگری کی فیس 16 لاکھ سے 20 لاکھ روپے تک کر دی۔ کیجریوال بتائیں کہ دہلی کے عام کنبوں کے بچے اتنی مہنگی فیس پر کس طرح پڑھائی کریں گے؟ نوجوانوں سے مفت وائی فائی کا وعدہ بھی جھوٹا نکلا اور دہلی کو اسٹارٹ اَپ ہب بنا کر نوجوانوں کو روزگار دینے کا وعدہ بھی وفا نہیں ہوا۔
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ کیجریوال کا تعلیم اور صحت ماڈل تباہ ہو چکا ہے، صفائی نظام بھی بے حال ہے۔ کانگریس عوام کی حمایت کے بعد دہلی کو بہتر صفائی، تعلیم اور نظامِ صحت فراہم کرے گی۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ گزشتہ 11 سالوں سے پریشان صفائی ملازمین اپنی مستقل تنخواہ کے لیے پریشان ہو رہے ہیں، جبکہ صفائی ملازمین کی مکمل بھرتی کی جگہ انھوں نے کارپوریشن اور دہلی حکومت میں کانٹریکٹ و ٹھیکیداری میں صفائی ملازمین کی بھرتی کر کے اس طبقہ کے مستقبل کو ہی تاریکی میں دھکیل دیا ہے۔ انھیں چائے پر بلانا دہلی میں ایک بڑے طبقہ کو گمراہ کر کے صرف ووٹ حاصل کرنے کا پروپیگنڈہ ہے۔