امریکی حکومت نے جوہری حملے کی صورت میں بچاؤ کے لیے گائیڈ لائن جاری کر دیا ہے۔ ساتھ ہی کہا ہے کہ جوہری حملے کی صورت میں شہریوں کے پاس محفوظ مقامات تک پہنچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ 15 منٹ کا وقت ہوگا۔
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کا دائرہ اب وسیع ہونے والا ہے۔ پہلے یہ لڑائی صرف روس اور یوکرین کے درمیان ہی تھی، لیکن کچھ روز قبل امریکی صدر جو بائڈن نے یوکرین کو امریکی میزائل ’اے ٹی اے سی ایم ایس‘ کے استعمال کی منظوری دی تھی، جس کے بعد حالات بہت بدل گئے ہیں۔ منظوری ملنے کے دوسرے دن ہی یوکرین نے روس پر حملہ کر دیا تھا۔ امریکہ کے بعد برطانیہ نے بھی یوکرین کی حمایت میں آ کر ’اسٹارم شیڈو‘ میزائل استعمال کرنے کی ہری جھنڈی دے دی۔ اس کے کچھ دنوں بعد فرانس نے بھی یوکرین کو روس کے خلاف ’اسکالپ میزائل‘ کے استعمال کی اجازت دے دی۔ حالانکہ روس نے واضح لفظوں میں ناٹو ممالک کو دھمکی دی تھی کہ کوئی بھی ناٹو کا رکن ملک اگر یوکرین کی مدد کے لیے آگے آئے گا، تو اپنی بربادی کا ذمہ دار خود ہوگا۔ روس کی دھمکی کا ناٹو میں شامل رکن ممالک پر کوئی اثر نہیں پڑا۔
ناٹو کے رکن ممالک نے بھی یوکرین کی مدد کرنے کے لیے کمر کس لی ہے۔ روس کے کسی بھی دھمکی کا ان پر کوئی اثر ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ ایسے میں احتیاطاً ناٹو ممالک نے اپنے شہریوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ ناٹو کے رکن ملک جرمنی نے اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے نئے بنکر بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس منصوبہ کے تحت جرمنی سرکاری اور نجی عمارتوں کو بنکر میں تبدیل کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس کے تحت ان عمارتوں کے تہہ خانے، زیر زمین پارکنگ اور میٹرو اسٹیشنوں کو شہریوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ میں تبدیل کیا جائے گا۔ در اصل روس نے حال ہی میں اپنی جوہری پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے یہ واضح پیغام دے دیا ہے کہ ’’اگر ناٹو ملک کی میزائل سے روس پر حملہ ہوتا ہے تو اسے پوری تنظیم کی جانب سے حملہ تصور کیا جائے گا۔‘‘ اس کے علاوہ جوہری پالیسی کے مطابق، اگر جوہری طاقت رکھنے والے کسی بھی ملک کی مدد سے روس پر حملہ کیا جاتا ہے۔ ایسے میں روس جوہری حملے پر بھی غور کر سکتا ہے۔
تیسری عالمی جنگ کی خطرات سے اپنے شہریوں کو بچانے کی تیاری کرنے والا جرمنی اکیلا ملک نہیں ہے۔ امریکہ نے بھی اپنے شہریوں کو آگاہ کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی ناگہانی صورتحال کے لیے تیار رہیں۔ ساتھ ہی امریکی حکومت نے جوہری حملے کی صورت میں بچاؤ کے لیے گائڈ لائن بھی جاری کر دیا ہے۔ امریکہ کی فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی (ایف ای ایم اے) نے ایک ڈائریکٹری جاری کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ’’جوہری حملے کی صورت میں شہریوں کے پاس محفوظ مقام تک پہنچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ 15 منٹ کا وقت ہوگا۔ ایسی میں کسی بھی شخص کو خاص طور پر کسی مضبوط عمارت کے تہہ خانے یا مرکزی کمرے میں پناہ لینی چاہیے اور کھڑکیوں سے دور رہنا چاہیے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔