عدالت نے آگے کہا ‘ذرا دیکھیے شہر کس دور سے گزر رہا ہے۔ یہ ایک بحران سے دوسرے بحران کی طرف بڑھ رہا ہے اور اس کے لیے بہت شدید انتظام کی ضرورت ہے جبکہ سیاسی ادارے متاثرہ فریقوں کی بات نہیں سن رہے ہیں بلکہ صرف مسائل پیدا کرنے والی باتیں سن رہے ہیں۔
بنچ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ‘شہریوں کے طور پر ہمیں یہ طے کرنا ہے کہ شہر 3 اعشاریہ 3 کروڑ لوگوں کو ایڈجسٹ کر سکتا ہے یا نہیں۔ کیا ہمارے پاس اتنے لوگوں کے لیے بنیادی ڈھانچہ ہے یا نہیں؟ یہی بنیادی معاملہ ہے جس پر فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم 3 اعشاریہ 3 کروڑ کی آبادی پر بھی خرچ یا بنیادی ڈھانچہ کے بغیر ترقی نہیں کر سکتے۔ ہمیں خرچ پر بھاری خرچ کی ضرورت ہے۔ لیکن ہمارے پاس یہ نہیں ہے۔