[ad_1]
مرکزی حکومت نے بی پی ایل کنبوں کے لیے کچھ معیار طے کیے ہیں اور حکومت اسی کی بنیاد پر کام کر رہی ہے۔ غلطی سے کسی بی پی ایل کنبہ کا کارڈ منسوخ ہو گیا ہے تو انہیں دوبارہ بحال کیا جائے گا۔
کرناٹک کی کانگریس حکومت نے عوام کو ایک بڑی خوش خبری دی ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت غلط طریقے سے منسوخ کیے گئے بی پی ایل کارڈز پھر سے جاری کرے گی۔ انہوں نے لوگوں کو یقین دلایا اور کہا کہ ’’پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں ہے۔ مرکزی حکومت نے بی پی ایل کنبوں کے لیے کچھ معیار طے کیے ہیں اور ریاستی حکومت اسی کی بنیاد پر کام کر رہی ہے۔ اگر غلطی سے کسی بی پی ایل کنبہ کا کارڈ منسوخ ہو گیا ہے تو انہیں دوبارہ بحال کیا جائے گا۔‘‘ مذکورہ بالا باتیں انہوں نے ایک میڈیا ایجنسی سے بات چیت کے دوران کہیں۔
ڈی کے شیو کمار سے جب پوچھا گیا کہ بی پی ایل کارڈ منسوخ کرنے کے دوران جسمانی تصدیق کیوں نہیں کی گئی، تو جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’خامیوں کو دور کرنے کے لیے اصلاحی اقدام کیے جائیں گے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ نے متعلقہ وزیر کو ہدایت دی ہے کہ ہم منسوخ شدہ کارڈز کی فہرست تمام اسمبلی اراکین کو بھیجیں گے۔ گارنٹی امپلیمنٹیشن کمیٹی کو گھروں کا دورہ کرنے اور بی پی ایل کارڈ منسوخ کرنے میں کسی بھی غلطی کو حل کرنے کا کام سونپا جائے گا۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’نا اہل مستحقین کو حذف کرنے کے لیے جائزہ کا عمل جاری ہے۔‘‘
ڈی کے شیو کمار نے وزیر اعلیٰ سدارمیا کے دہلی دورہ کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ دورہ نندنی دودھ کے اجراء سے متعلق تھا اور اس کا کوئی سیاسی معنی نہیں ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ ’نندنی دودھ‘ کی لانچنگ کے لیے قومی راجدھانی دہلی جا رہے ہیں۔ مجھے بھی اس میں شرکت کرنی تھی، لیکن میں یومِ ماہی گیر کی تقریبات کے لیے مرڈیشور جانے والا ہوں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’نندنی برانڈ کی توسیع سے کسانوں کو کافی فائدہ ہوگا۔ یہ دورہ صرف ترقی سے متعلق ہے، اس کا کوئی سیاسی مقصد نہیں ہے۔‘‘
[ad_2]
Source link