[ad_1]
بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ میجر محمد حسیب اور حوالدار نور احمد شہید ہو گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا تھا کہ 28 سالہ میجر محمد حسیب شہید کا تعلق ملتان اور 38 سالہ حوالدار نور احمد کا تعلق بارکھان سے تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز کو اطلاع ملی تھی کہ دہشت گرد بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں موجود ہیں اور دہشت گردی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر میجر محمد حسیب کی قیادت میں فوری طور پر سیکیورٹی فورسز کو علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لیے بھیجا گیا، جس پر فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں 3 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسزکی گاڑی دیسی ساختہ بم کی زد میں آگئی، جس کے نتیجے میں میجر محمد حسیب اور حوالدار نور احمد نے جام شہادت نوش کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا تھا کہ 28 سالہ میجر محمد حسیب شہید کا تعلق ملتان اور 38 سالہ حوالدار نور احمد کا تعلق بارکھان سے تھا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز قوم کے شانہ بشانہ بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔
مزید کہنا تھا کہ ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
ادھر، صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے ہرنائی میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران جامِ شہادت نوش کرنے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ دفاع وطن کے دوران بڑی قربانی پیش کرنے پر پوری قوم شہداء کی ممنون ہے، دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے کارروائیاں جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ قوم شہدا اور اُن کے خاندان کی قربانیوں کو فراموش نہیں کرے گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے جوانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں۔
واضح رہے کہ 9 نومبر کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ریلوے اسٹیشن میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں خاتون سمیت 26 افراد جاں بحق اور 62 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات نے ریلوے اسٹیشن پر دھماکے کے خودکش ہونے کی تصدیق کی تھی کہ دھماکے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے صحافیوں کو ای میل کیے گئے ایک بیان میں دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی تھی۔
اے ایف پی نے کالعدم بی ایل اے کے اس دعوے کو بھی رپورٹ کیا تھا کہ خودکش حملے میں پاکستانی فوج کے ایک دستے کو نشانہ بنایا گیا ہے جو انفینٹری اسکول سے کورس مکمل کرنے کے بعد واپسی کی تیاری کر رہا تھا۔
[ad_2]
Source link