[ad_1]
جے ایم ایم کے ترجمان نے کہا ’’جھارکھنڈ میں ووٹنگ سے صرف ایک دن قبل ای ڈی کی کارروائی لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے۔ یہ انتخاب میں بنگلہ دیشی دراندازی کی کہانی کو حقیقت میں تبدیل کرنے کی ایک کوشش ہے‘‘
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) بنگلہ دیشی دراندازی سے منسلک منی لانڈرنگ کے ایک معاملہ میں تحقیقات کر رہی ہے۔ اس کے تحت مغربی بنگال اور انتخابی ریاست جھارکھنڈ میں کئی جگہوں پر چھاپہ ماری کی گئی ہے۔ دونوں ریاستوں میں مجموعی طور پر 15 مقامات پر ای ڈی نے چھاپے مارے ہیں۔ اس کارروائی کی اطلاع حکومتی ذرائع سے ملی ہے۔ ایجنسی نے ستمبر میں منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت ایک معاملہ درج کیا تھا، جس میں جھارکھنڈ میں بنگلہ دیشی خواتین کی دراندازی کی تحقیق کے دوران بلیک منی کا انکشاف ہوا۔
واضح ہو کہ ایجنسی کے ذریعہ درج کردہ انفورسمنٹ کیس انفارمیشن رپورٹ (ای سی آئی آر) جھارکھنڈ پولیس کی ایک ایف آئی آر پر مبنی ہے جو جون ماہ میں رانچی کے بریاتو پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی تھی۔ یہ ایف آئی آر ایک بنگلہ دیشی خاتون کی شکایت کے بعد درج کی گئی تھی۔ ایف آئی آر میں اس خاتون نے بتایا کہ کام کی تلاش میں دلالوں کی مدد سے وہ ہندوستان-بنگلہ دیش سرحد سے ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئی تھی۔ اس نے 6 خواتین کو ملزم نامزد کیا، جنہوں نے اس کے ساتھ دھوکہ دہی کی تھی۔ ان 6 خواتین کو ایک مقامی ریسورٹ میں چھاپے مار کر گرفتار کر لیا گیا۔ ان میں سے ایک خاتون کے پاس سے جعلی آدھار کارڈ بھی برآمد ہوا ہے۔ شکایت کنندہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسے سیلون میں کام دلانے کے بہانے جسم فروشی کے لیے غیر قانونی طور پر ہندوستان لایا گیا۔
ای ڈی کی چھاپے ماری کے بعد جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کے ترجمان منوج پانڈے کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’جھارکھنڈ میں ووٹنگ سے صرف ایک دن قبل ای ڈی کی کارروائی کچھ اور نہیں بلکہ لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے۔ یہ انتخاب میں بنگلہ دیشی دراندازی کی کہانی کو حقیقت میں تبدیل کرنے کی ایک کوشش ہے۔ بی جے پی اپنے مشن میں کامیاب نہیں ہوگی اور انتخاب میں اسے سخت جواب ملے گا۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے دیگر سرکردہ لیڈران اپنے انتخابی جلسوں میں جھارکھنڈ حکومت پر لگاتار الزام لگاتے رہے ہیں۔ ان لیڈران کا الزام ہے کہ ریاستی حکومت نے بنگلہ دیشی دراندازوں کو پناہ دے رکھی ہے جس کی وجہ سے دراندازوں کی تعداد روز بہ روز بڑھتی جا رہی ہے۔ ان الزامات کو جے ایم ایم اور خاص طور سے ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے بے بنیاد بتا کر سرے سے خارج کر دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link